تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

اسپین نے بھی اسرائیلی مظالم کی مخالفت کردی

غزہ میں ہونے والی اسرائیلی بربریت پر اسپین نے بھی آواز حق بلند کردی، صہیونی کارروائیوں کو جنگی جرائم اور فلسطینیوں کی نسل کشی قرار دے دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسپین کی وزیر برائے سماجی انصاف ایون بلیرا نے کہا ہے کہ اسرائیل منصوبہ بندی کے تحت مظلوم فلسطینی عوام نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے۔

ہسپانوی نائب وزیر سماجی حقوق ایون بلیرا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی شہریوں پر بمباری اور انہیں اجتماعی طور پر سزا دینا بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے اور یہ ایک "جنگی جرم” ہے

ہسپانوی نائب وزیر برائے سماجی حقوق ایون بلیرا نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں "منصوبہ بند نسل کشی” کر رہا ہے اور کہا کہ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت میں اس بنیاد پر مقدمہ چلایا جانا چاہیے کہ انہوں نے "جنگی جرائم” کا ارتکاب کیا ہے۔

اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری کیے گئے ویڈیو پیغام میں بیلرا نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینیوں کے المناک مناظر نے مجھے سخت دھچکہ لگایا ہے "ریاست اسرائیل غزہ میں ایک منصوبہ بند نسل کشی کر رہی ہے۔”

ایون بلیرا نے کہا کہ اسرائیل کی شہریوں پر بمباری اور انہیں اجتماعی طور پر سزا دینا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے اور یہ ایک "جنگی جرم” ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اور یورپی یونین نہ صرف اس سے آنکھیں بند کرلیتے ہیں بلکہ اسرائیل کی نسل پرستانہ پالیسی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے قبضے میں ریاست کی حمایت کرتے ہیں۔

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اسرائیلی شہریوں پر حماس کے حملے اسرائیل کی طرف سے کیے جانے والے "جرائم” کا عذر نہیں ہو سکتے، بیلارا نے اسپین اور پورے یورپ دونوں کے لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف سڑکوں پر نکل آئیں۔

ایون بلیرا نےحکومت قائم کرنے کی ذمہ داری سونپ گئی سوشلسٹ ورکرز پارٹی سے اپیل کی ہے ، وہ نیتن یاہو کے جنگی جرائم کی "تحقیقات” کے لیے آئی سی سی کو درخواست دینے پر مل کر کام کریں۔

Comments

- Advertisement -