اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر 4 افراد کی ہلاکت کے واقعے پر پولیس نے کشمالہ طارق اور ان کے شوہر کو طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز سری ناگر ہائی وے پر حادثے کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، پولیس نے وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی کشمالہ طارق اور ان کے شوہر کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹے گزرنے کے باوجود اذلان خان شامل تفتیش نہیں ہوئے، وکیل کے ذریعے شامل تفتیش ہونے کا پیغام دیا گیا مگر وہ پیش نہ ہوئے۔
پولیس نے حادثے میں زخمی شخص کے بیان کو ریکارڈ کا حصہ بنالیا، دوسری جانب کشمالہ طارق نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹریفک حادثے میں ان کا بیٹا گاڑی نہیں چلا رہا تھا۔
حادثے کے زخمی شخص مجیب الرحمان نے کشمالہ طارق کے دعوے کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا بیٹا اذلان گاڑی چلا رہا تھا، میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ اذلان گاڑی چلا رہا تھا۔
مزید پڑھیں: زخمی نوجوان نے آنکھوں دیکھا حال بتادیا
حادثے میں زخمی شخص مجیب الرحمان نے وزیراعظم عمران خان سے انصاف فراہم کرنے کی اپیل کی۔
یاد رہے کہ گذشتہ رات سری نگر ہائی وے پر تیز رفتارگاڑی نے 6 افراد کوکچل دیا تھا، حادثے میں 4افرادجاں بحق اور 2زخمی ہوگئے تھے۔
تیز رفتارگاڑی کی ٹکر سے 4 افراد کی موت کا مقدمہ درج کرلیا گیا تھا ، ایف آئی آر میں کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان کو بھی نامزد کیا گیا، جاں بحق نوجوان مانسہرہ سے اے این ایف کا ٹیسٹ دینے آئے تھے۔
بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے جی الیون سگنل پر حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعےسے متعلق فوری رپورٹ طلب کر لی۔