بنارس: بھارت کی ریاست اُترپریش میں ایک مذہبی اجتماع کے دوران بھگدڑ مچ جانے سے 14 خواتین سمیت 19 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انڈیا کی ریاست اترپردیش میں ایک مذہبی اجتماع میں بھگدڑ مچ جانے سے کم از کم 19 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے، یہ واقع بنارس کے مضافاتی اُس شہر میں پیش آیا جو ہندوؤں کے لیے مقدس مقام کی حیثیت رکھتا ہے۔
بی بی سی اردو کے مطابق ڈیوٹی پر مامور ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ ’’مذہبی اجتماع میں تین ہزارزائرین کی شرکت متوقع تھی تاہم یہاں 70 افراد پہنچنے جس کی وجہ سے بھگدڑ مچی اور یہ واقعہ پیش آیا‘‘۔
اجتماع کے منتظم راج بہادر نے بھارتی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہا ’’پولیس نے لوگوں کو قابو میں کرنے کے لیے ایک پُل سے واپس بھیجنا شروع کیا تو اسی اثناء کسی نے افواہ پھیلائی کہ آگے سے پُل ٹوٹ گیا ہے جس کے بعد لوگ جان بچانے کے لیے اندھا دھند بھاگنے لگے‘‘۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں متاثرین کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’میں نے حکام سے بات کرلی ہے اور انہیں ہدایت کی ہے کہ بنارس میں ہونے والے واقعے کے متاثرین کو بہتر سے بہتر طبی امداد اور ممکنہ مدد فراہم کی جائے‘‘۔
Deeply saddened by the loss of lives in the stampede in Varanasi. Condolences to the bereaved families. Prayers with those injured.
— Narendra Modi (@narendramodi) October 15, 2016
I have spoken to officials & asked them to ensure all possible help to those affected due to the stampede in Varanasi.
— Narendra Modi (@narendramodi) October 15, 2016
بھارتی وزیراعظم نے مرنے والے افراد کے لواحقین کے لیے 2 لاکھ روپے فی کس امداد کا اعلان کیا ہے، تاہم بھگدڑ کے نتیجے میں اب تک 19 افراد جاں بحق ہوچکے جن میں 14 خواتین بھی شامل ہیں تاہم زخمی ہونے والے افراد میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔