تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ابابیل کے گھونسلے میں اجوائن کا کیا کام؟

کیا آپ جانتے ہیں کہ ابابیل جیسے ننھے پرندے کو سب سے زیادہ خطرہ چمگادڑ سے رہتا ہے اور جب ابابیل اپنے گھونسلے میں انڈے دیتی ہے اور ان میں سے بچے نکلتے ہیں تو سب سے پہلے پرندے کا یہ جوڑا انھیں چمگادڑ سے بچانے کا انتظام کرتا ہے۔

ابابیل وہ پرندہ ہے جو اپنا گھونسلا مٹی اور گھاس کو ملا کر بناتا ہے۔ اس گھونسلے میں مادہ ابابیل چار انڈے دیتی ہے۔

چمگادڑ اور ابابیل کے بعد ہم اب اجوائن کا ذکر کررہے ہیں۔ آپ نے اجوائن کا نام تو سن ہی رکھا ہے۔ اسے ہمارے ہاں مسالا جات میں شمار کیا جاتا ہے اور یہ نباتات کی وہ قسم ہے جسے جڑی بوٹی کہہ سکتے ہیں۔ اجوائن کی مختلف اقسام ہیں اور یہ اپنی مہک کے لیے مشہور ہے۔ اس کی بُو تیز ہوتی ہے۔ برصغیر میں مختلف اقسام کے پکوان میں دیگر مسالا جات کی طرح اجوائن بھی عام استعمال ہوتی ہے۔

اسی اجوائن کے پودے کی مدد سے ابابیل اپنے بچوں کو چمگادڑ سے محفوظ رکھ پاتی ہے۔

صدیوں پہلے علامہ کمال الدین الدمیری نے اپنی مشہور تصنیف کتاب الحیوان میں مذکورہ حیوانات اور اجوائن سے متعلق لکھا تھا کہ بچے نکلنے پر ابابیل اس پودے کی ٹہنیاں اپنے گھونسلے میں لاکر رکھ دیتی ہے جس کی خوش بُو سے چمگادڑ اس کے گھونسلے کے قریب ہی نہیں آتی اور یوں اس کے بچے محفوط رہتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -