تازہ ترین

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں...

سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان پہنچ گیا

اسلام آباد: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان...

حکومت کل سے پٹرول مزید کتنا مہنگا کرنے جارہی ہے؟ عوام کے لئے بڑی خبر

راولپنڈی : پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکان...

سوات میں ڈکیتی کی بڑھتی وارداتیں، 50 سیاح موبائل اور بھاری نقدی سے محروم

خیبرپختونخواہ کے ملاکنڈ ڈویژن کے ضلع سوات میں سیاحوں کو اسلحے کے زور پر لوٹ لیا گیا۔

نمائندہ اے آر وائی نیوز شہزاد عالم کے مطابق سوات کے علاقے کالام میں لاہور سے آنے والے سیاحوں کی بس کو مسلح افراد نے اسلحے کے زور پر روک کر لوٹ مار کی اور وہ موبائل سمیت نقدی لے کر فرار ہوگئے۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ ایک ہفتے ڈکیتی کی چار وارداتیں ہوئیں، جن میں 50 سے زائد سیاحوں کو لوٹا گیا، نامعلوم افراد نے مدین کے علاقے میں  لاہور سے آئی سیاحوں کی فیملی سے اسلحے کے زور چار لاکھ روپے نقد،  9 موبائل فون اور سونے کے زیورات  سمیت دیگر قیمتی اشیا چھین لیں۔

ڈکیتی کا دوسرا واقعہ ا بری کوٹ کے مقام پر  اسلام آباد سے آنے والے پانچ سیاحوں کے ساتھ پیش آیا، جنہیں مسلح افراد نے اسلحے کے زور پر لوٹا، سات اگست کو چک درہ میں سیاحوں کی ایک بس کو لوٹنے کا واقعہ بھی پیش آیا جبکہ دیر کے مقام پر بھی مسلح افراد نے سیاحوں کو اسلحے کے زور پر لوٹ لیا۔

وادی سوات میں ڈکیتی کے بڑھتے واقعات پر سیاح اور علاقہ مکین تشویش میں مبتلا ہیں اور وہ ان وارداتوں کو پولیس کی ناکامی قرار دے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: وادیٔ سوات کے وہ مقامات جہاں سیاحت کے لیے جانا چاہیے

پولیس ذرائع نے بھی سوات میں سیاحوں کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی تصدیق کی۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ’شرپسند عناصر سیاحوں کی آمد و رفت روکنے اور علاقے کو بدنام کرنے کے لیے اس قسم کی وارداتیں کررہے ہیں‘۔

وزیراعلیٰ خیبرپختون خواہ نے ڈکیتی کی بڑھتی وارداتوں کا نوٹس لیتے ہوئے ضلعی پولیس آفیسر اور ڈپٹی کمشنر مالا کنڈ کو تبدیل کردیا۔ سوات پولیس نے چار ملزمان کو گرفتار کرکے دعویٰ کیا کہ وہ مدین لاہور سے آئے سیاحوں کی فیملی کو لوٹنے میں ملوث تھے، مگر متاثرہ سیاحوں نے انہیں پہچاننے سے انکار کردیا۔

واضح رہے کہ 2009 میں ریاست نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن راہ راست کیا تھا، جس کے بعد یہاں سیاحوں کی بڑی تعداد پہنچنا شروع ہوئی، قبل ازیں سوات میں اسلحے کے زور پر چھینا جھپٹی، چوری یا رہزنی کی وارداتیں نہیں ہوتیں تھیں اور سیاح بنا خوف و خطر نقل و حرکت کرتے تھے۔

یہ بھی یاد رہے کہ سوات کے رہائشی مہمان نواز ہیں، جو اپنے علاقے آنے والے سیاحوں کا پرتپاک استقبال کرتے ہیں اور انہیں دل سے خوش آمدید کہتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -
عمیر دبیر
عمیر دبیر
محمد عمیر دبیر اے آر وائی نیوز میں بحیثیت سب ایڈیٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں