نئی دہلی: سال کے آخری دن مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے تناظر میں ایک اور شرمناک قدم اٹھاتے ہوئے تحریک حریت جموں و کشمیر پر پابندی عائد کر دی۔
تفصیلات کے مطابق بھارت نے کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں نمایاں کردار ادا کرنے والے مرحوم رہنما سید علی گیلانی کی جماعت تحریک حریت جموں و کشمیر کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔
مودی سرکار کے کشمیر دشمن وزیر داخلہ امیت شاہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں سید علی گیلانی مرحوم کی جماعت تحریک جموں و کشمیر پر ممنوعہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور مقبوضہ کشمیر میں اسلامی قوانین نافذ کرنے کا الزام عائد کیا۔ امیت شاہ نے لکھا تحریک جموں و کشمیر کو غیر قانونی سرگرمیوں کے ایکٹ یو اے پی اے کے تحت غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔
The ‘Tehreek-e-Hurriyat, J&K (TeH) has been declared an ‘Unlawful Association’ under UAPA.
The outfit is involved in forbidden activities to separate J&K from India and establish Islamic rule. The group is found spreading anti-India propaganda and continuing terror activities to…— Amit Shah (@AmitShah) December 31, 2023
یہ قدم غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے آزادی پسند تنظیموں کو سیاسی سرگرمیوں سے روکنے کے مذموم ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے اٹھایا، تحریک حریت جموں و کشمیر پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کے تحت 5 سال کے لیے پابندی عائد کی گئی ہے، جو ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں اس طرح کا دوسرا واقعہ ہے۔
سید علی گیلانی نے اپنی ساری عمر بھارت کے غاصبانہ قبضے سے کشمیر کو آزاد کروانے کی جدوجہد میں گزاری، علی گیلانی نے بھارتی اہلکاروں کے تشدد کا سامنا کیا اور طویل عرصہ نظر بندی میں گزارا، سید علی گیلانی کا 2021 میں نظر بندی کے دوران ہی 92 سال کی عمر میں سری نگر میں انتقال ہوا۔
تحریک حریت جموں و کشمیر کی قیادت سید علی گیلانی مرحوم کے بعد مسرت عالم بھٹ کے ہاتھوں میں ہے، مسرت عالم بھٹ بھی اس وقت جیل میں ہیں، اور 27 دسمبر کو مسرت عالم کی جماعت مسلم لیگ آف جموں کشمیر کو بھی کالعدم جماعت قرار دے دیا گیا تھا۔