کراچی: وزیر اعظم کے مشیر تجارت رزاق داؤد نے کہا ہے کہ گڈز ٹرانسپورٹ ہڑتال کے خاتمے کے لیے مذاکرات شروع کر دیے ہیں۔
عبدالرزاق داؤد نے میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گڈز ٹرانسپورٹ ہڑتال کے خاتمے کے لیے مذاکرات شروع ہو گئے ہیں، ٹرانسپورٹرز کے مسائل جلد حل ہو جائیں گے۔ خیال رہے کہ گڈز ٹرانسپورٹرز کے احتجاج کا چھٹا دن ہے۔
پانچویں پاکستان ایڈیبل آئل کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے رزاق داؤد کا کہنا تھا کہ خوردنی تیل کی ملکی پیداوار 3 سال میں بڑی حد تک مقامی ذرایع سے ہوگی، رواں سال خوردنی تیل کی مقامی پیداوار بڑھی ہے، ایکسپورٹ میں اضافے کے لیے بیرونی منڈیوں تک رسائی کر رہے ہیں، صنعتوں کے لیے بجلی گیس کے مسائل بھی حل طلب ہیں، پنجاب میں گیس سپلائی شروع ہو رہی ہے۔
گڈز ٹرانسپورٹرز نے احتجاجی رقص شروع کر دیا
مشیر تجارت نے کہا کہ آج ڈالر کی صورت حال بہتر ہے، بہت مشکل فیصلے کرنے پڑے جس سے درآمدات میں کمی ہوئی، ایکس چینج اور پالیسی ریٹ بھی زیادہ ہے، ہمیں روزگار فراہمی کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے، برآمدات کو بڑھانے کی ضرورت ہے، حکومت چینی، چاول، گندم سمیت دیگر اشیا برآمد کرنے پر زور دے رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا چاول ہم 2.5 ارب ڈالر کا ایکسپورٹ کر رہے ہیں، جسے 5 ارب ڈالر تک لے جانے کی کوشش کی جا رہی ہے، چاول برآمد کرنے والے کہتے ہیں کہ ہمیں کسی سبسڈی کی ضرورت نہیں، سفارتی سطح پر مدد فراہم کی جائے تو ہم چاول کی مزید برآمدات کر سکتے ہیں۔ ہمیں کاٹن کی پیداوار بڑھانے کے لیے کام کرنے کی بھی ضرورت ہے، اس کے لیے خاص توجہ چاہیے، یہ ایک چیلنج ہے۔ ملائیشیا حکومت اور وزیر اعظم کا شکر گزار ہوں، درآمدات پر سختی کرنے سے واضح فرق آیا ہے، ہمیں امپورٹ اور کنزیومر بیس ملک نہیں بننا، مینوفیکچرنگ اور میکنگ کی طرف جانا ہوگا۔