وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ ٹیکس محصولات رواں مالی سال کےآخرمیں 4700 ارب ہوں گے۔
ترجمان وزارت خزانہ نے ن لیگ کے رہنما مفتاح اسماعیل کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام چل رہا ہے اور اگست میں ایک سال کی معاشی کارکردگی کاجائزہ لیا جائےگا۔
ترجمان نے کہا کہ حکومت اصلاحات کی پابندہے اور کورونا کے باوجود اصلاحات جاری رکھیں، مارچ 2021 میں تمام جائزوں کومکمل کیاگیا کہ ٹیکس محصولات رواں مالی سال کےآخرمیں 4700ارب ہوں گے جب کہ ن لیگ حکومت کےآخری سال 3862ارب روپےٹیکس جمع ہوا تھا۔
ترجمان نے بتایا کہ رواں مالی سال زرمبادلہ کےذخائر 23.4ارب ڈالرہوئے جب کہ ن لیگ کےدورمیں زرمبادلہ کےذخائر 16.4ارب تھے۔ اسی طرح کرنٹ اکاؤنٹ خسارےکو 20ارب ڈالرسےکم کیا، اب ایک ارب ڈالرکرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوگیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پرائمری خسارہ جی ڈی پی کا 3.8فیصدتھا ،اب 1.1فیصدپرلایاگیا، شرح سود 7فیصد پر لائی گئی جو جولائی 2018میں 7.5فیصد تھی۔