انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ترکی دھاتوں کی در آمد پر صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹیکس دگنا کرنے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اس طرح ترک قوم کو دھمکانا چھوڑ دے۔
تفصیلات کے مطابق ترک صدر اردگان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر کو مخاطب کیا ’آپ ترک قوم کے ساتھ دھمکی آمیز زبان میں بات نہیں کر سکتے۔ میں ایک بار پھر امریکیوں سے کہتا ہوں کہ یہ بہت افسوس ناک ہے کہ آپ نے ایک اہم نیٹو اتحادی کی جگہ ایک پادری کو چُن لیا ہے۔‘
رجب طیب اردگان نے ایک بیان میں امریکہ کو تنبیہہ کی کہ اگر اس نے غیر مہذب اور یک طرفہ رجحانات کو نہ بدلا تو وہ نئے دوست تلاش کر لیں گے، خیال رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ترکی سٹیل اور ایلومینیم پر محصول دگنا کر دیا ہے۔
ترک صدر نے امریکی پادری اینڈریو برنسن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اس معاملے پر کشیدگی کو ہوا دے رہا ہے جو افسوس ناک امر ہے، وہ ایک اہم اتحادی پر ایک پادری کو فوقیت دے رہا ہے۔
خیال رہے کہ امریکی پادری ترکی میں دہشت گردی کے الزام میں گرفتار ہے، دوسری طرف دونوں ممالک میں جلاوطن ترک رہنما فتح اللہ گولن کے معاملے پر بھی اختلافات پائے جاتے ہیں، ترکی کا مطالبہ ہے فتح اللہ کو ان کے حوالے کیا جائے، ان پر 2016 میں بغاوت کو منظم کرنے کا الزام ہے۔
رجب طیب اردگان نے ترکی میں سزائے موت کی بحالی کا عندیہ دے دیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی کی سٹیل اور ایلومینیم پر ٹیکس دگنا کر دیا ہے جس کے باعث ترکی کی کرنسی لیرا کی قدر میں 20 فی صد کمی واقع ہوئی ہے۔
I have just authorized a doubling of Tariffs on Steel and Aluminum with respect to Turkey as their currency, the Turkish Lira, slides rapidly downward against our very strong Dollar! Aluminum will now be 20% and Steel 50%. Our relations with Turkey are not good at this time!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) August 10, 2018
صدر اردگان نے مزید کہا کہ وہ امریکا کی طرف سے ٹیرف میں اضافے کے خلاف قدم اٹھائیں گے، لیرا کی قدر میں کمی اس مہم کا حصہ ہے جس کی قیادت غیر ملکی طاقتیں کر رہی ہیں۔