تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

اساتذہ نے امتحانی نظام آؤٹ سورس کرنےکا فیصلہ مسترد کر دیا

کراچی: اسکولوں اور کالجوں کے اساتذہ نے امتحانی نظام آوٹ سورس کرنے کا منصوبہ مسترد کردیا۔ اساتذہ اور پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشنز نے وائٹ پیپر جاری کردیا۔

اساتذہ اور پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشنز نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ بھر کے بچوں کے لیے نوئے لاکھ امتحانی کاپیوں کی طباعت کیسی ہوگی؟ امتحانی نظام کا پایلیٹ پروجیکٹ بھی نہ بن سکا۔

چیرمن آل سندھ پراییوہٹ اسکول اینڈ کالج ایسوسی ایشن حیدرعلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ای مارکنگ کےلیے سوال جواب کا بینک نہیں بنایا جاسکا ہے۔

وائیٹ پیپر

1 ۔ کیا سالانہ امتحانات سے آٹھ ہفتے قبل امتحانی عمل کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ اور سختی سے اجرا قابل عمل ہے؟

2 ۔ بورڈز قانونی اور اصولی طور پر خودمختار امتحانی ادارے ہیں۔وہ کس طرح اور کس جواز کے تحت آپنا کام کسی دوسرے ادارے کے سپرد(آؤٹ سورس )کر سکتے ہیں؟

3 ۔ کیا تاریخ میں تعلیمی بورڈز کے اپنا کام کسی دوسرے ادارے کے سپرد کرنے کی کوئی مثال یا تجربہ موجود ہے؟

4 ۔ اگر تعلیمی بورڈز صرف اپنے متعلقہ اضلاع میں مسائل و مشکلات اور خامیوں اور کمزوریوں کا شکار ہیں تو پھر کیا کوئی ادارہ پہلی ہی دفعہ میں پورے صوبہ سندھ میں دس لاکھ طلبہ کا مسلسل اور مکمل امتحان غلطیوں، خامیوں اور کرپشن سے پاک لے سکتا ہے؟

5 ۔ امتحانات آوٹ سورس ہونے کے بعد کہاں منعقد ہوں گے۔اگر انہی امتحانی مراکز پر ہوں گے تو وہاں کی خامیوں اور خرابیوں کو کون دور کرے گا؟

6 ۔ امتحانات جیسے بڑے اور طویل عمل کے لئے جگہیں، نگران عملہ (ویجیلینس سٹاف)، پیپر اسیسریز (پیپر جانچنے والے)، ٹیکنکل اسٹاف (تکنیکی معاونین) کی اتنی بڑی تعداد کیسے میسر آئے گی؟ ان انتظام، ترتیب، دستیابی کب اور کیسے ہوگی؟

7 . ای اسسمنٹ کے کتنے مرکز ہوں گے؟ وہاں کون کون سے وسائل درکار ہوں گے؟ دیگر لوازمات کیا ہوں گے؟ ان سب کا تخمینہ کیا ہے؟

8 ۔ دس لاکھ بچوں کے امتحانات کیلئے تقریباً 90 لاکھ سے زیادہ مخصوص امتحانی کاپیوں کی ضرورت ہوگی۔ اس کم وقت میں یہ کاپیاں مستند سیکریسی کے ساتھ کس طرح دستیاب ہوں گی؟

9 ۔ نتائج میں شکایت اور شفافیت پر سوالات ہوں گے تو ان کا جوابدہ اور ذمہ دار کون ہوگا؟

10 ۔ کیا دس لاکھ بچوں کا امتحان لینے (انھیں تختہ مشق بنانے) سے پہلے کوئی پائلیٹ ٹیسٹنگ کی گئی ہے؟

11 ۔ کیا ہر ضلع میں مطلوبہ وسائل دستیاب ہوں گے؟ کیا مٹھی، جیکب آباد ، مٹیاری، عمرکوٹ، کشمور اور دیگر دور دراز اضلاع میں یہ کام آسانی سے اور اتنے مختصر وقت میں ممکن ہے؟

12 ۔ کیا ای اسسمنٹ کے معیاری سوالات و جوابات کا بینک تیار کرلیا گیا ہے؟

13 ۔ کیا ای اسسمنٹ کے معیارات سے طلبہ و طالبات اور ان کے اساتذہ کو آگاہ کردیا گیا ہے؟

14 ۔ تعلیمی بورڈز امتحانی عمل سے کس قدر لا تعلق رہیں گے؟

15 ۔ کیا ای اسسمنٹ کا انعقاد مو جودہ معاشرے اور ماحول سے ہٹ کر اور انسانوں کے عمل دخل سے بالا تر ہوگا؟

پروفیسر منور عباس پریزیڈنٹ سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچرارز ایسوسی ایشن

پروفیسرز شاہ جہاں پہنور جنرل سیکرٹری سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچرارز ایسوسی ایشن

پروفیسرز ابو عامر اعظمی پریزیڈنٹ تنظیم اساتذہ پاکستان

حیدر علی چئیر مین آل سندھ پرائیوٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن

دوست محمد دانش جنرل سیکرٹری آل سندھ پرائیوٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن

Comments

- Advertisement -