تھر پارکر: صوبہ سندھ کے صحرائے تھر کے کوئلے سے مزید 330 میگا واٹ بجلی کی پیداوار کا آغاز ہوگیا، رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر مہیش کمار ملانی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مجموعی طور پر بجلی کی ضرورت 9 ہزار میگا واٹ ہے، 3 ہزار میگا واٹ صرف تھر کول دے رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے صحرائے تھر کے کوئلے سے مزید 330 میگا واٹ بجلی کی پیداوار کا آغاز ہوگیا۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا طیارہ موسم کی خرابی کے باعث تھر کے لیے اڑان نہ بھر سکا جس کے بعد رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر مہیش کمار ملانی نے تھل نووا پروجیکٹ کا افتتاح کردیا۔
Tharparkar: Another 330 ME coal-fired 330 ThalNova power project launched. Sindh CM Syed Murad Ali Shah said: #ThalNova would utilise indigenous coal of Thar Block 2, and this would bring cost of energy from Rs 9/kw-hr versus imported coal plants which cost around Rs 20-30/kw-hr. pic.twitter.com/nYskamZSE7
— Sindh Chief Minister House (@SindhCMHouse) December 30, 2022
تھر کے کوئلے سے مجموعی طور پر 3 ہزار میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ کو جا رہی ہے۔
ڈاکٹر مہیش نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مجموعی طور پر بجلی کی ضرورت 9 ہزار میگا واٹ ہے، 3 ہزار میگا واٹ صرف تھر کول دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بی بی شہید بے نظیرکا خواب تھا جسے ہم نے پورا کیا۔
ڈاکٹر مہیش کا مزید کہنا تھا کہ تھر کے کوئلے سے سستی بجلی پیدا ہو رہی ہے جس سے امپورٹ کا بل کم ہوگا، کوئلے سے سالانہ لاکھوں ڈالرز کی بچت بھی ہو رہی ہے۔