تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

کورونا کی سب سے خطرناک قسم سامنے آ گئی

جنوبی افریقا میں کورونا کے ڈیلٹا سے زیادہ خطرناک قسم سامنے آنے پر ماہرین نے خبردار کر دیا۔

ڈبلیو ایچ او نےکورونا کی نئی اور خطرناک قسم سامنے آنے پر انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وائرس کی یہ ‏قسم کورونا کے ڈیلٹا ویریئنٹ سےزیادہ تیزی سے پھیلتی ہے۔

ابتدائی طور پر تشخیص کے بعد سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ویکسینز کے مقابلے میں بھی زیادہ مزاحمت کر ‏سکتی ہے اور وائرس کی نئی قسم کےاثرات سمجھنےمیں وقت لگےگا۔

کورونا کی نئی خطرناک قسم سامنے آنے کے بعد برطانیہ کی جانب سے جنوبی افریقا پر فضائی پابندی عائدکر دی ‏گئی ہے۔

یہ نئی قسم سب سے پہلے افریقی ملک بوٹسوانا میں دریافت ہوئی تھی جہاں اب تک اس کے 3 کیسز کی ‏سیکونس سے تصدیق ہوئی، جنوبی افریقہ میں 6 جبکہ ہانگ کانگ میں ایک ایسے فرد میں اس کی تصدیق ہوئی ‏جو جنوبی افریقہ سے واپس آیا تھا۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی ایک ایسی نئی قسم سامنے آئی ہے جس میں اتنی زیادہ تعداد میں ‏میوٹیشنز ہوئی ہیں جو جسمانی دفاع پر حملہ آور ہو کر بیماری کی مزید لہروں کا باعث بن سکتی ہے۔

بی 11529 نامی اس نئی کووڈ قسم کے صرف 10 کیسز کی تصدیق 3 ممالک میں جینومک سیکونسنگ کے ذریعے ‏ہوئی مگر اس میں ہونے والی تبدیلیوں کو دیکھتے ہوئے کچھ ماہرین کو خدشہ ہے کہ یہ قسم مدافعت پر حملہ ‏آور ہوسکتی ہے۔

بی 11529 قسم کے اسپائیک پروٹین میں 32 میوٹیشنز ہوئی ہیں، اسپائیک پروٹین وائرس کا وہ حصہ ہے جس کو ‏زیادہ تر ویکسینز میں مدافعتی نظام کی مزاحمت کے لیے ہدف بنایا جاتا ہے۔

اسپائیک پروٹین میں میوٹیشنز سے وائرس کی خلیات کو متاثر کرنے اور پھیلنے کی صلاحیت پر اثرات مرتب ہوتے ‏ہیں، مگر اس سے مدافعتی خلیات کے لیے بھی وائرس پر حملہ کرنا مشکل ہوتا ہے۔

Comments

- Advertisement -