27.2 C
Dublin
ہفتہ, مئی 11, 2024
اشتہار

پراسرار خلائی سگنلز نے ناسا کے سائنس دانوں کو بھی پریشان کردیا

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کے سائنس دان سرجوڑ کر پراسرار خلائی سگنلز کے بارے میں جاننے کی کوششوں میں مگن ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ناسا نے موصول ہونے والے پراسرار خلائی سگنلز کے بارے میں مشاہدہ کیا تو پتا چلا کہ یہ سگنلز ہر 16 روز بعد باقاعدگی سے موصول ہو رہے ہیں۔

ناسا کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ پراسرار سگنلز کینیڈا میں نصب ٹیلی اسکوپ کو موصول ہو رہے ہیں اور ان لہروں کے سفر کی رفتار حیران کن ہے۔ تاہم اب تک اس کی اصل حقیقت تک نہیں پہنچا جاسکا۔

- Advertisement -

آج بڑی تباہی کا خطرہ ، ناسا نے خبردار کردیا

ناسا کے مطابق ان لہروں کو جاننے کے لیے تحقیق اور مشاہدے جاری ہیں۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ایسی لہریں کو ایف آر بی یعنی فاسٹ ریڈیو برسٹ کہا جاتا ہے جو بہت کم وقت کے لیے پیدا ہوتی ہیں اور ان کے حوالے سے عمومی خیال ہے کہ یہ کائنات کے دوسرے سرے سے آتی ہیں۔

ان لہروں کی پیدائش کیسے ہوتی ہے یہ اب تک سائنس دان جاننے سے قاصر ہیں جسے کائنات کا ایک پراسرار پیغام سمجھا جارہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر یہ سگنلز تواتر سے موصول ہوتے رہیں اور اس قسم کے پیغامات کو جانچنے کے ذرائع استعمال کرتے ہوئے اس راز سے پردہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں