اشتہار

آئی ایم ایف سے ڈیل کے بعد حکومت کیا کرے گی؟ سابق وزیر خزانہ کا انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے عندیہ دیا ہے کہ اگر آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوگیا تو حکومت دو یا تین منی بجٹ لائے گی۔

ان خیالات کا اظہار سابق وزیر خزانہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘ دی رپورٹرز’ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے ملکی معاشی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معیشت دن بدن بگڑتی جارہی ہے اورموجودہ حکومت کو فکرہی نہیں،ہرچیز کی قیمت بڑھتی جارہی ہے حکومت کےپاس کوئی پلان ہی نہیں ہے۔

شوکت ترین نے کہا کہ امپورٹس کو کم کرکےکیا مہنگائی پرقابوپایاجاسکےگا؟ یہ بھی سوالیہ نشان ہے،موجودہ حالات میں ایکسپورٹ بڑھانےکی ضرورت ہے مگرایکسپورٹ بڑھانےکےبجائے فیکٹریاں بند کی جارہی ہیں،فیکٹریوں کو ایسی سہولتیں نہیں دی جارہی جس سے وہ ایکسپورٹ بڑھائیں۔

- Advertisement -

ملکی معاشی صورت حال کے لئے آئی ایم ایف پروگرام کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت کو آئی ایم ایف سے معاہدہ کرناپڑےگا،
آئی ایم ایف سے معاہدے کےبعد ہی دوست ممالک بھی رقم دینگے۔

یہ بھی پڑھیں:  سونے کی قیمت اور ڈالر کی قدر میں ایک بار پھر اضافہ

انہوں نے واضح کیا کہ عالمی مالیاتی ادارے سے قرض مل بھی جاتاہے تو یہ مسئلےکاحل نہیں،قرض ملنے کےبعد ایسے کیا اقدامات اٹھائیں گے جس سےمعیشت بہترہو،موجودہ حکومت نےتو ایکسپورٹ کا بیڑاغرق ہی کردیاہے،قرض اگرابھی مل بھی جاتاہےتو دو تین ماہ بعد کیا کرینگے؟۔

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں آئی ایم ایف سےمعاہدہ ہوا توحکومت2،3منی بجٹ بھی لائےگی۔

جنیوا میں ہونے والی ڈونرز کانفرنس کے انعقاد پر سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کو جنیوا ڈونرزکانفرنس سےفائدہ اٹھانےکی ضرورت ہے، میں امید کرتاہوں دوست ممالک ڈونرزکانفرنس کےذریعے پیسہ دینگے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں