کراچی: سندھ پولیس میں میرٹ پر تبادلوں کا آئی جی امجد جاوید سلیمی کا دعویٰ کھلوکھلا نکلا، الیکشن کے لیے سندھ میں نئےآئی جی کی تعیناتی بھی اسٹیٹس کو توڑ نہ سکی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے مختلف اضلاع میں سالوں سے تعینات افسران کا تبادلہ نہیں کیا گیا، ایک ضلع میں تعینات ایس ایس پی کو ہٹا کر پڑوسی ضلع میں لگا دیا گیا جبکہ ضلع غربی میں 19 گریڈ کی سیٹ پر گریڈ 18 کے ایس پی ڈاکٹر رضوان تعینات ہیں۔
امجد شیخ کو اس بار بھی الیکشن میں نوشہروفیروز میں ڈی پی اوتعینات کیا گیا ہے، امجد شیخ پچھلے 8 سال سے مختلف اضلاع میں ڈی پی او تعینات رہے۔
محکمہ پولیس سندھ میں بڑے پیمانے پر کرپشن کا کیس سامنے آگیا
علاوہ ازیں لاڑکانہ، نوابشاہ کے بعد تنویر تنیو کو دادو میں ایس ایس پی لگا دیا گیا ہے، منظور نظر تنویر تنیو مسلسل 4 اضلاع میں ڈی پی او تعینات رہے۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق سندھ کے طاقتور ایس ایس پی کا تبادلہ نئے آئی جی امجد جاوید سلیمی کو بھاری پڑ گیا ہے کیوں کہ مقصود میمن نے اب تک ایس ایس یو کا چارج نہیں چھوڑا، 10 سال بعد ایس ایس یو سے ایس ایس پی کی پوسٹ پر مقصود میمن کا تبادلہ کیا گیا تھا۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایس ایس پی مقصود میمن کو کہا گیا ہے چارج نہ چھوڑیں احکامات معطل کر دیے جائیں گے جبکہ دوسری جانب ایس ایس پی مقدس حیدر کو چارج لینے سے روک دیا گیا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔