تازہ ترین

حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر فریٹ مارجن بھی بڑھا دیا

اسلام آباد: او ایم سی اور ڈیلرز مارجن کے...

حکومت کا دہشتگردی کے حالیہ واقعات کے بعد بڑے ایکشن کا فیصلہ

نگراں وفاقی حکومت نے دہشتگردی کے حالیہ تواتر سے...

میانوالی میں حملہ ناکام، 2 دہشتگرد ہلاک، پولیس اہلکار شہید

پنجاب کے ضلع میانوالی میں کنڈل پٹرولنگ پوسٹ پر...

حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

اسلام آباد: حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں...

دہشت گردوں، سرپرستوں اور سہولت کاروں کو بخشا نہیں جائے گا، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا...

نامناسب ویڈیوز، پاکستان کے حتمی نوٹس پر ٹک ٹاک کا جواب

بیجنگ: آن لائن ویڈیو شیئرنگ موبائل ایپلیکیشن ٹک ٹاک نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے جاری ہونے والے آخری نوٹس پر اپنا بیان جاری کردیا۔

یاد رہے کہ دو روز قبل پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی نے غیر مناسب مواد کی تشہری پر بگو نامی ایپلیکیشن کی سروسز پاکستان میں بند کرتے ہوئے ٹک ٹاک کو آخری نوٹس ارسال کیا تھا۔

اب ٹک ٹاک نے ٹک ٹاک نے پی ٹی اے کے نوٹس پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’قانون کی پاسداری کرنا کمپنی کی اولین ترجیح ہے تاکہ صارفین کو مثبت اور محفوظ ماحول فراہم کیا جائے۔

ٹک ٹاک کے مطابق ’کسی بھی غیر مناسب مواد کی بروقت شناخت اور نظر ثانی کے لیے متعدد ٹیکنالوجی سروسز اور جدید حکمت عملی کا نفاذ کیا گیا ہے جبکہ معاشرتی اقدار کی خلاف ورزی کرنے پرسیکڑوں کی تعداد میں ویڈیوز ہٹائی گئیں اور آئی ڈیز کو بلاک کیا گیا’۔

مزید پڑھیں: پی ٹی اے کی ٹک ٹاک کو آخری وارننگ، بیگو ایپ بلاک کردی

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں یوٹیوب کی ممکنہ بندش کے حوالے سے حکومتی مؤقف سامنے آگیا

کمپنی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’ٹک ٹاک صارفین کو کنٹرولز، تجزیاتی سہولیات اور رازداری کے اختیارات کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے تاکہ وہ بہت طریقے سے پلیٹ فارم کو استعمال کرسکیں‘۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’98 فیصد سے زائد غیر مناسب ویڈیو کو بروقت شناخت اور شکایت کے بعد ٹک ٹاک سے ہٹادیا جاتا ہے، گزشتہ برس پاکستان سے 37 لاکھ 28 ہزار 162 ویڈیوز کی شکایات ملیں جنہیں نشر کرنے سے نہ صرف روکا گیا بلکہ انہیں فوری ڈیلیٹ کردیا گیا۔

ٹک ٹاک کے ترجمان نے کہا ہے کہ ’انتظامیہ متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر عملی مذاکرات کا جلد آغاز کرے گی تاکہ کمپنی کی پالیسیوں سے آگاہ کیا جائے اور پاکستانی حکام کی شکایات کو سُن کر اُن پر ایکشن لیا جائے‘۔

Comments

- Advertisement -