اشتہار

رانا ثنا استعفیٰ دو! تحریک لیبک یا رسول اللہ ﷺ کے قائدین ڈٹ گئے

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: مال روڈ پر تحریک لیبک یا رسول اللہ کا دھرنا چھٹے روز بھی جاری ہے، دھرنےکا شرکاء کا کہنا ہے کہ رانا ثناکےاستعفےتک نہیں اُٹھیں گے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں تحریک لبیک یا رسول اللہ کے قائدین ڈٹ گئے، مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے تحریک یارسول اللہ ﷺ کے کارکنوں کا دھرنا چھٹے روزمیں داخل ہوگیا۔

دھرنے کے قائدین کہنا ہےکہ رانا ثناکےاستعفےسمیت جب تک تمام مطالبات پرمن وعن عمل نہیں ہوگا دھرنا جاری رہے گا۔

- Advertisement -

تحریک کے سربراہ ڈاکٹر آصف جلالی نے دھرنے کو عیدمیلادالنبی کا مرکزی پروگرام قراردیا اور کارکنان کو بھرپورشرکت کی ہدایت کردی۔

ڈاکٹر آصف جلالی کا کہنا تھا کہ چھ نکاتی معاہدے پر عمل درآمد حکومت کا کام ہے۔


مزید پڑھیں : اسلام آباد دھرنے والوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، آصف اشرف جلالی


انہوں نے وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کے استعفی کا مطالبہ بھی دہرایا جبکہ دھرنا مظاہرین اور پنجاب حکومت کے درمیان ابھی تک کسی سطح پر مذاکرات نہیں ہوئے اور نہ ہی حکومت نے مظاہرین سے کوئی رابطہ بھی کیا۔

گذشتہ روز لاہور میں دھرنے پر بیٹھے تحریک لبیک یارسول اللہ کے سربراہ ڈاکٹرآصف اشرف جلالی نے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں کہا تھا کہ ہمارا اسلام آباد دھرنے والوں سے کوئی تعلق نہیں، ان کی تنظیم الگ اور ہماری تنظیم بالکل الگ ہے، معاہدہ خادم حسین رضوی سے ہواہے ہم سے نہیں۔

ڈاکٹرآصف اشرف جلالی کا کہنا تھا کہ انہوں نے جو معاہدہ کیا، اس پر ہم سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، زاہد حامد استعفٰی دے سکتے ہیں تو وزیر قانون پنجاب رانا ثناء کیوں نہیں دے سکت

مال روڈ پر دھرنے کےباعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔


مزید پڑھیں : حکومت اورتحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پا گیا


یاد رہے کہ چند روز قبل اسلام آباد میں 20 روز سے جاری تحریک یارسول اللہ ﷺ کے مظاہرین پر حکومت کی جانب سے آپریشن کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے تھے اور احتجاج اور ہنگامہ آرائی کا سلسلہ ملک بھر میں شروع ہوگیا تھا۔

بعد ازاں تحریک یارسول اللہ ﷺ نے وزیر قانون زاہد حامد کے استعفیٰ اور حکومت سے معاہدے کے بعد احتجاج ختم کردیا تھا۔

وفاقی حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان معاہدہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اوران کےنمائندہ خصوصی کی کاوشوں سے طے پایا تھا۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں