تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

افریقی نژاد قانون ساز کی تضحیک کرنے پر ٹرمپ کو تنقید کا سامنا

واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ افریقی نژاد قانون ساز کو تضحیک کا نشانہ بناتے ہو ئے ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹی مور کو سڑی ہوئی گندگی کہنے پر نسل پرستی کے نئے الزامات اور تنقید کی زد میں آگئے۔

تفصیلات کےمطابق امریکی صدر نے گزشتہ روز میری لینڈ کے ساتویں ضلعے کے امریکی ترجمان اور کانگریس کے اقلیتی رکن علیجہ کمنگز کو نشانہ بنایا تھا جن کا شمار ٹرمپ کے ناقدین میں ہوتا ہے،کانگریس کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے ڈونلڈ ٹرمپ پر انسانی حقوق اور اقتصادی انصاف کے چیمپئن، بالٹی مور کے عزیز رہنما پر نسل پرست حملے کا الزام عائد کیا۔

نینسی پیلوسی جو بالٹی مور میں پیدا ہوئیں اور ان کے والد نے وہاں میئر کی خدمات بھی سرانجام دیں، نے کہا کہ ہم سب ان کے خلاف تمام نسل پرست حملوں کو مسترد کرتے ہیں۔

سابق نائب صدر جو بائیڈن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کیے گئے ٹویٹ میں کہا کہ علیجہ کمنگز اور بالٹی مور کے عوام پر اس طرح حملہ کرنا انتہائی غلط ہے،وائٹ ہاؤس کے نصف درجن امیدوارں نے ٹرمپ کے بیان کے مذمت کی۔

غیر ملکی خبر رساں ادار ے کے مطابق 2020 انتخابات میں ڈیموکریٹک کے سیاہ فام امیدوار کمالا حارث کا کہنا تھا کہ اپنی مہم کا ہیڈکوارٹر علیجہ کمنگز کے ضلعے میں ہونے پر فخر ہے اور ٹرمپ کے حملے کو شرم ناک قرار دیا۔

بالٹی مور کے سیاہ فام ڈیموکریٹک میئر برنارڈ جیک ینگ نے ٹرمپ کے بیان کو مسترد کیا اور اسے ’ تکلیف دہ اور نقصان دہ قرار دیا،بعد ازاں ڈونلڈ ٹرمپ نے مختلف ٹوئٹس میں کہا کہ ’برائے مہربانی کوئی نینسی پیلوسی کو بتائے کہ حال ہی میں انہیں اپنی جماعت کی جانب سے نسل پرست قرار دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کیے گئے ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’اگر علیجہ کمنگز بالٹی مور میں کچھ وقت گزارتے تو ممکن تھا کہ وہ اپنے ڈسٹرکٹ کی گندگی صاف کر دیتے‘۔

امریکی صدر نے مزید کہا تھا کہ ’ان کا ضلع امریکا میں سب سے بدترین جگہ ہے جہاں کوئی بھی انسان زندگی گزارنے کی خواہش نہیں کر سکتا‘۔

Comments

- Advertisement -