امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی کابینہ تشکیل دے رہے ہیں، اس سلسلے میں انھوں نے کئی امیدواروں کو نامزد کر دیا ہے۔
نو منتخب امریکی صدر نے جن امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے، جنھیں وہ اپنی انتظامیہ میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اسرائیل سے متعلق ان کے بیانات بتاتے ہیں کہ اپنے دور حکومت میں ٹرمپ کی پالیسی کیا ہوگی۔
ان امیدواروں میں سے ایک مارکو روبیو ہیں، جو ڈونلڈ ٹرمپ کے منتخب وزیر خارجہ ہیں، وہ غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے بارے میں اپنے سخت مؤقف کے لیے جانا جاتا ہے، انھوں نے 2023 میں ایک کارکن کو بتایا کہ غزہ میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کے لیے ’’100 فی صد ذمہ دار حماس‘‘ ہے۔
اسی طرح اقوام متحدہ میں ٹرمپ کی نامزد مندوب ایلس سٹیفانک نے مئی میں اسرائیل کی پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ اسرائیل کو امریکی فوجی امداد پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہیے، سٹیفانک نے جنگ مخالف مظاہروں پر یونیورسٹیوں کی فنڈنگ میں کمی کی دھمکی بھی دی۔
مائیک ہکابی، جنھیں ٹرمپ اسرائیل میں امریکی سفیر کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں، ایک کٹر عیسائی ہیں اور اپنے بارے میں انھوں نے کہا ہے کہ وہ ’غیر شرمسار اور بے اصلاح‘ صہیونی ہیں، انھوں نے کہا تھا کہ ’’بلاشہ فلسطینی نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔‘‘
ٹرمپ کابینہ، اسرائیل نواز خاتون کو یو این ایلچی منتخب کر لیا گیا
واضح رہے کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سینیٹر مارکو روبیو کو وزیر خارجہ نامزد کیا ہے، جب کہ سابق ڈیموکریٹ رکن کانگریس تلسی گابارڈ ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس ہوں گی۔ ٹرمپ نے قریبی ساتھی میٹ گیٹز کو اٹارنی جنرل کا عہدہ دے دیا ہے۔ میٹ گیٹز نے ٹرمپ نے کے خلاف مقدمات کو انتقامی کارروائی قرار دیا تھا۔