امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کو مقتل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی حکومت اس جنگ کو ختم کروانے کے لیے تیزی سے کام کر رہی ہے۔
ڈیوس میں منعقدہ عالمی اقصادی فورم سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین قتل کا میدان بنا ہوا ہے واشنگٹن بیرون ملک طاقت اور امن و استحکام کو واپس لانے کے لیے تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے نیٹو کے ارکان سے دفاعی اخراجات کو ان کی جی ڈی پی کے 5 فیصد تک بڑھانے کی اپنی اپیل کو دہراتے ہوئے کہا کہ ایسا برسوں پہلے ہونا چاہیے تھا۔
ٹرمپ کی جانب سے 5 فیصد کی اپیل گزشتہ 2 فیصد کے وعدے سے زیادہ ہے اور نیٹو اتحاد کے بہت سے ارکان کے لیے اسے پورا کرنا ناممکن سمجھا جاتا ہے۔
ٹرمپ نے یوکرین پر روس کے حملے کو ختم کرنے کا عزم بھی ظاہر کیا لیکن انہوں نے کچھ تفصیلات پیش کیں کہ وہ ایسا کیسے کریں گے۔
ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عہدہ سنبھالنے سے پہلے میری ٹیم نے مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی کے معاہدے پر بات چیت کی، جو ہمارے بغیر ممکن نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان امن کے تصفیے کو محفوظ بنانے کے لیے ہماری کوششیں اب امید کے ساتھ جاری ہیں اور اسے کرنا بہت ضروری ہے۔
امریکی صدر نے یوکرین کو قتل گاہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے ختم کرنے کا وقت آگیا۔