تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

ترکی کا معالج محلہ، کینسر کے مریضوں کی آخری امید

منیسا : ترکی کے صوبے منیسا کے ایک چھوٹے سے محلے میں کینسر کا موثر اور دیرپا علاج کیا جاتا ہے جس کے باعث دنیا بھر سے سرطان کے مریض شفایاب ہونے اس محلے کا رخ کرتے ہیں.

منیسا کے اس چھوٹے سے محلے کا نام آئی واجیک ہے جسے اب کینسر کے شفا خانے کے طور پر جانا جاتا ہے، اس معالج محلے کی شہرت کو اس وقت دوام حاصل ہوا جب ترک کی معروف رقاصہ نورسیل نے یہاں آکر پھیپھڑوں کے کینسر سے نجات پائی.

وائی جیک محلے کو آباد کرنے والے 5 سے 6 افراد نے اس معالج محلے کی داغ بیل ڈالی، طب اور حکمت سے لگاؤ رکھنے والے ان افراد نے پہلے پہل تو اس محلے کو تحقیق کے لیے منتخب کیا جہاں پُر سکون فضا میں وہ اپنی تحقیق بناء کسی رکاوٹ کے جاری رکھ سکیں.

جلد ہی اس خاندان کو سرطان کے مرض کے خاتمے کے لیے کارگر ثابت ہونے والی انوکھی اور اچھوتی ترکیب کا پتہ چلا اور کئی برسوں پر مشتمل تحقیق پایہ تکمیل کو پہنچی جس کا شہرہ آس پاس کے گاؤں تک پہنچ گیا اور سرطان کے مرض میں مبتلا مایوس مریض یہاں سے شفاء پانے لگے.

روایتی جڑی بوٹیوں اور چند یوگا ورزشوں کے ذریعے کیے جانے والے اس علاج سے شفاء پانے والی ترک کی معروف رقاصہ نورسیل ہی نہیں تنہا نہیں ہیں بلکہ استنبول کے ایک شخص نے بھی خون کے کینسر سے نجات حاصل کی، ان دو پے در پے کامیابیوں نے معالج خاندان کی شہرت بیرون ملک پہنچادی.

معالج خاندان تنہائی پسند لوگ ہیں جو میڈیا سے گفتگو کرنے سے اجتناب برتتے ہیں اور اپنے مریضوں سے بھی حد فاصل رکھتے ہیں چنانچہ ان کی تحقیق اور طریقہ علاج پر مکمل پردہ پڑا ہے تاہم شفاء یاب ہونے والے کینسر کے مریضوں کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ صحت یاب ہو رہے ہیں.

محلے وائی جیک کی مقامی آبادی 250 افراد سے زیادہ نہیں تاہم ہر وقت اس محلے میں ہزار سے زائد لوگ موجود ہوتے ہیں جن میں اکثریت علاج کے غرض سے آنے والے غیر ملکی افراد کی ہوتی ہے جو رہائش و طعام کی قلت اور نامناسب انتظامات کے باوجود اس محلے کا رخ کرتے ہیں.

ترک کے ماہرین سرطان کا کہنا ہے کہ اس علاقے کی شہرت سُن رکھی ہے تاہم ان کے طریقہ علاج اور مریضوں کے شفایابی سے متعلق ٹھوس شواہد موجود نہیں جس کی بناء پر کچھ بھی رائے قائم کرنا مشکل کام ہوگا البتہ اگر واقعی کوئی ایسی تحقیق ہے تو اسے سامنے آنا چاہیئے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ مستفید ہوں.

ترک کے محکمہ صحت کا موقف ہے کہ کئی علاقوں میں قدیم طریقہ علاج کے شفاء ٰخانے کام کر رہے ہیں جو حکومت سے رجسٹرڈ نہیں یہ محض تجربے، مشاہدے اور نسل در نسل منتقل ہونے والی معلومات کی بناء علاج کرتے ہیں جس کی حکومت حوصلہ افزائی نہیں کرتی.

ماہرین سرطان اور ترک محکمہ صحت کا استدلال اپنی جگہ لیکن اس علاقے کی شہرت معالج محلے کے طور پر دو بڑے ناموں کے شفاء یاب ہونے کے بعد دوام عروج پر پہنچی اور لوگ شفاء یاب ہورہے ہیں یہ ایک خوش آئند بات ہے.


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -