اوکیناوا: مشرقی ایشیا سے تیسرا سمندری طوفان ٹکرا گیا ہے، طوفان خانون نے جنوبی جاپان کو لپیٹ میں لے لیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک طاقت ور ٹائفون بدھ کے روز جنوب مغربی جاپان میں اوکیناوا اور دیگر جزیروں سے ٹکرایا ہے، جہاں تیز ہواؤں کی وجہ سے 30 سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
چین کی جانب سے بڑھنے سے قبل خانون طوفان نے اوکیناوا جزیروں میں بڑی تعداد میں لوگوں کو انخلا پر مجبور کیا اور علاقے کے ایک تہائی گھروں کی بجلی منقطع ہوئی۔
سست رفتار سے چلنے والا ’خانون‘ مشرقی ایشیا سے کئی ہفتوں میں ٹکرانے والا تیسرا طوفان ہے، جس کی وجہ سے اب چین کے شہر بیجنگ میں ایک صدی سے زائد عرصے میں ہونے والی شدید ترین بارشوں کی صورت حال مزید خراب ہو سکتی ہے۔
Massive floods due to Typhoon Khanun in Okinawa, Japan 🇯🇵
TELEGRAM JOIN 👉 https://t.co/9cTkji5aZq pic.twitter.com/fJH1NZjhpi
— Disaster News (@Top_Disaster) August 2, 2023
دوسری طرف جاپان کی موسمیاتی ایجنسی نے کہا ہے کہ سمندری طوفان مشرقی بحیرہ چین کی طرف بڑھ رہا ہے، لیکن اس ہفتے کے آخر میں اپنا رخ بدل کر واپس جاپان کی طرف بڑھ سکتا ہے۔
High winds litter roads with debris in Japan's Okinawa prefecture as typhoon Khanun batters the island coastline https://t.co/ZTOKmfTvGn pic.twitter.com/cKHZ6vnOGC
— Reuters (@Reuters) August 2, 2023
خانون کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس لفظ کا تھائی زبان میں مطلب جیک فروٹ (کٹھل) ہے۔ خانون دو دیگر طوفانوں، تلم اور ڈوکسوری کے بعد آتا ہے، ڈوکسوری ایک سپر طوفان ہے جس نے فلپائن اور تائیوان کو بھی لپیٹ میں لیا۔
واضح رہے کہ چین میں سیلاب سے اب تک کم از کم 34 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے اس طرح کے شدید موسمی واقعات زیادہ ہوتے جائیں گے۔