تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

گھریلو ملازمین کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کا نیا معاہدہ

ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات اور فلپائن کے مابین گھریلو ملازمین سے متعلق ایک معاہدے پر اتفاق کرلیا گیا، فلپائنی ملازمین کو امارات میں مزید تحفظ فراہم کیا جائے گا۔

اماراتی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات اور فلپائن کے درمیان گھریلو ملازمین کو زیادہ تحفظ فراہم کرنے کے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں جس کی روشنی میں امارات آئندہ ماہ گھریلو فلپائنی ملازموں کو نوکریوں کی فراہمی شروع کر دے گا۔

معاہدے میں اپریل 2021 سے سرکاری اداروں کے ذریعے فلپائنی گھریلو ملازمین کی بھرتی شامل ہے۔

معاہدے کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کے انڈر سیکریٹری برائے امور انسانی وسائل سیف السویدی نے کہا ہے کہ یہ معاہدہ دونوں دوست ممالک کے مابین گھریلو ملازمین کی بھرتی کے حوالے سے دو طرفہ تعاون کے ایک نئے مرحلے کا آغاز ثابت ہوگا۔

سیف السویدی کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ بھرتی کے عمل کو کنٹرول اور ریگولیٹ کرنے کے ساتھ تمام فریقین کے حقوق کو تحفظ فراہم کرے گا اور اس تمام عمل کے مجموعی اخراجات کو بھی کم کرے گا۔

متحدہ عرب امارات میں فلپائنی گھریلو ملازمین کی تعیناتی سنہ 2014 میں معطل کر دی گئی تھی کیونکہ متحدہ عرب امارات نے غیر ملکی سفارت خانوں کو ان کے گھریلو خدمات انجام دینے والے شہریوں کے معاہدوں کی تصدیق کرنے سے روک دیا تھا۔ فلپائنی قانون کے تحت ایسے معاہدے کی تصدیق ضروری ہے۔

فلپائنی میڈیا کی مختلف رپورٹس میں واضح کیا گیا کہ نئی تعیناتی اسکیم کا اب ملازمت کے اس دو طرفہ معاہدے کے تحت احاطہ کیا جائے گا، جو فلپائن کے صدر روڈریگو ڈٹرٹے کی ہدایات کے مطابق گھریلو ملازمین کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات فراہم کرتا ہے۔

اس دو طرفہ معاہدے کے مطابق اگر فلپائنی کارکنوں کے ساتھ کچھ بھی ہو جائے تو اس حوالے سے آجر کے ساتھ ساتھ فلپائنی اور غیر ملکی ریکروٹنگ ایجنسیاں مشترکہ طور پر ذمہ دار ہوں گی۔

فلپائنی محنت کشوں کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ ایسی ہی شقیں کویت میں کیے جانے والے روزگار کے معیاری معاہدوں میں بھی شامل ہیں۔

Comments

- Advertisement -