تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

متحدہ عرب امارات کا نیا لیبر قانون کیا ہے؟ جانیے

متحدہ عرب امارات میں نیا لیبر قانون بنایا گیا، 3 سالہ معاہدے پر مبنی یہ قانون آئندہ ماہ سے سرکاری اور نجی شعبوں پر نافذ ہوگا۔

خلیجی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق یو اے ای کی حکومت نے ملک میں کام کے معیاری عمومی قوانین پر گزشتہ سال ایک وفاقی حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت سرکاری اور نجی ملازمین کو کام کرنے کے لیے یکساں ماحول اور سہولیات حاصل ہوں گی، جن میں مساوات، غیرامتیازی سلوک، ورک ماڈل، کام کے یکساں اوقات، چھٹی اور ملازمت کے اختتامی فوائد کی ادائیگی شامل ہے۔

یہ قانون آئندہ ماہ 2 فروری 2022 سے نافذالعمل ہوگا۔

نئے قانون کے آرٹیکل 7 میں کہا گیا ہے کہ سرکاری اور نجی شعبے کے ملازمین دونوں کے کام کے اوقات ایک جیسے ہوں گے، تاہم کچھ نجی سیکٹر فرموں کے کام کے اوقات میں اضافہ یا کمی ہوسکتی ہے جو وزارت انسانی وسائل اور امارات کی منظوری سے مشروط ہے۔

کام کے اوقات 8 گھنٹے فی دن یا 48 گھنٹے فی ہفتہ ہوسکتے ہیں، ہفتے میں ایک دن ہفتہ وار تعطیل ہوگی جس میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

نئے لیبر قانون کے مطابق سرکاری اور نجی شعبے کے ملازمین دونوں کے لیے سالانہ، زچگی، ولدیت، بیماری، مطالعہ اور سوگ کی چھٹیاں وہی ہیں جو یو اے ای کے کام کے نئے اسٹینڈرڈ رولز کے آرٹیکل 9 میں بتائی گئی ہیں۔

قانون کا آرٹیکل 11 سرکاری اور نجی سیکٹر کے ملازمین کے لیے سروس فوائد (گریجویٹی) کے حساب کتاب کے ایک ہی طریقہ پر بھی زور دیتا ہے۔

نئے لیبر قانون میں ملازمت کا معاہدہ 3 سال سے زائد نہیں ہوسکتا۔

فی الحال سرکاری اور زیادہ تر فری زون ملازمین سے 3 سال کی ملازمت کا معاہدہ کیا جارہا ہے۔

Comments

- Advertisement -
ریحان خان
ریحان خان
ریحان خان کو کوچہٌ صحافت میں 25 سال ہوچکے ہیں اور ا ن دنوں اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں۔ملکی سیاست، معاشرتی مسائل اور اسپورٹس پر اظہار خیال کرتے ہیں۔ قارئین اپنی رائے اور تجاویز کے لیے ای میل [email protected] پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔