واشنگٹن : خلائی مخلوق اور اڑن طشتریوں سے متعلق بہت سی کہانیاں، کارٹونز اور فلمیں تو سب نے دیکھ رکھی ہیں لیکن اس کی اصل حقیقت کیا ہے اس راز سے پردہ اٹھا دیا گیا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع پنٹاگون نے باقاعدہ طور پر خلائی مخلوق کے وجود سے متعلق حقائق جاری کرکے تمام دعوؤں کو مسترد کردیا۔
اس حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محمکہ دفاع پینٹاگون نے زمین پر خلائی مخلوق دیکھے جانے سے متعلق تمام دعوؤں کو پرکھنے کے بعد مرتب کردہ رپورٹ میں کیا ہے۔
گزشتہ روز جاری کی گئی اپنی تازہ رپورٹ میں اہم انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ ایک صدی میں کسی خلائی مخلوق یا زمین سے باہر کسی ذہین مخلوق کے ہونے سے متعلق کوئی شواہد نہیں ملے۔
رپورٹ کے مطابق عموماً خلائی مخلوق دیکھے جانے سے متعلق جو دعوے کیے گئے وہ غلط شناخت اور دیگر چیزوں کو خلائی مخلوق سے ملانے کی بنیاد پر ہوئے۔
پینٹا گون کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سے قبل بھی ایسے دعوؤں سے متعلق حکومتی تفتیشی رپورٹیں بھی اسی قسم کا اشارہ دیتی رہیں، حکومت نے خلائی مخلوق سے متعلق شواہد چھپانے کی کوشش نہیں کی۔
پینٹاگون کے آن ڈومین ریزولوشن آفس کی جانب سے یہ نئی رپورٹ سن 1645 سے اڑن طشتریاں (یو ایف اوز) دیکھنے جانے سے متعلق کی گئی تمام تر تفتیشی رپورٹوں کی چھان بین کے بعد جاری کی گئی ہے۔
اس سے قبل سال 2022 میں پینٹاگون نے اعلان کیا تھا کہ حکومت یا نجی کمپنیاں خلائی مخلوق سے متعلق کوئی بھی معلومات خفیہ رکھنے میں شامل نہیں رہی ہیں۔
کانگریس کی ہدایت پر جاری کردہ رپورٹ کے مطابق تمام تفتیشی کوشیں، ان کا تعلق کلاسیفیکشن کی کسی بھی سطح سے ہو، یہی ظاہر کرتی ہیں کہ اب تک دیکھی گئیں چیزیں یا مظاہر عام اور معمولی نوعیت کے تھے اور انہیں غلط شناخت کر کے ایسے نتائج اخذ کیے گئے۔
پچھلے کئی برسوں میں امریکی حکام کو یو ایف اوز دیکھے جانے سے متعلق کئی اطلاعات موصول ہوئیں۔ سال 2021 میں ایک حکومتی رپورٹ میں ایسے 144 دعوؤں کی تفتیش کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ ان میں کسی بھی غیر زمینی مخلوق کی موجودگی کے شواہد نہیں تھے۔