تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

بورس جانسن ناقابل برداشت لیکن برطانوی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

لندن: برطانوی حکومت نے دارالعوام سے اعتماد کا ووٹ جیت لیا، وزارتِ عظمیٰ کے لیے 4 امیدوار میدان میں رہ گئے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے طور پر بورس جانسن پارٹی کے لیے ناقابل برداشت ہو گئے تھے تاہم پارٹی کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد بری طرح ناکام ہو گئی۔

برطانوی حکومت نے دارالعوام سے اعتماد کا ووٹ جیتتے ہوئے 111 ووٹوں کی اکثریت حاصل کر لی۔

دارالعوام میں اعتماد کے ووٹ پر 5 گھنٹے بحث ہوئی، جس میں حکومت کے حق میں 349 اور مخالفت میں 238 ووٹ پڑے۔

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا مستعفی ہونے کا اعلان

واضح رہے کہ تحریکِ عدم اعتماد حکمراں جماعت نے غیر معمولی قدم اٹھاتے ہوئے خود پیش کی تھی، ادھر برطانیہ کے اگلے وزیرِ اعظم کی دوڑ میں 4 امیدوار میدان میں رہ گئے ہیں۔

خارجہ امور کی کمیٹی کے سربراہ ٹام، کنزرویٹیو قیادت کی دوڑ میں رشی سناک سب سے آگے ہیں، بھارتی نژاد رکن پارلیمنٹ کو 115 پارٹی ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق پیر کی شام ہاؤس آف کامنز میں بورس جانسن نے ایک بار پھر متعصبانہ تقریر کے ساتھ عدم اعتماد کے ووٹ پر بحث کا آغاز کیا، اور اپنے تین سال کے اقتدار کا بھرپور دفاع کیا۔

بورس جانسن نے اپنی دھواں دھار تقریر کے دوران خود کو عہدے سے ہٹائے جانے کو برطانیہ کو یورپی یونین میں ایک بار پھر گھسیٹنے کی ‘ڈیپ اسٹیٹ’ سازش قرار دیا۔

Comments

- Advertisement -