برطانیہ: برطانوی نرسوں نے ایک ہفتے میں دوسری بار تنخواہوں میں اضافے کے لیے احتجاجی ہڑتال کی ہے، جس کی وجہ سے اسپتالوں میں آپریشن منسوخ ہو گئے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں تنخواہوں میں اضافے کے لیے نرسنگ اسٹاف کی دوسری ہڑتال سے اسپتالوں میں آپریشن منسوخ ہو گئے، رائل کالج آف نرسنگ کے ایک لاکھ سے زائد اراکین تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
تاہم برطانوی حکومت نے تنخواہوں میں 5 فی صد اضافے کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے، ادھر نرسوں کا کہنا ہے کہ ’’ہم زیادہ کام کرتے ہیں اور کم معاوضہ وصول کر رہے ہیں، ہمیں مزید پیسوں اور مزید عملے کی ضرورت ہے۔‘‘
انگلینڈ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ میں رائل کالج آف نرسنگ کے ایک لاکھ ممبران نے ٹریڈ یونین کی 106 سالہ تاریخ میں پہلی بار گزشتہ جمعرات کو واک آؤٹ کرنے کے بعد، منگل کو تازہ ترین ایک روزہ کام چھوڑ ہڑتال کا انعقاد کیا۔
نرسوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی وجہ سے روز مزہ کے اخراجات پورا کرنا مشکل ہو گئے ہیں، نرسز یونین کے مطابق این ایچ ایس میں نرسنگ کے عہدے کے لیے 47 ہزار اسامیاں خالی ہیں، عملے کی کمی کی وجہ سے مریضوں کی مناسب دیکھ بھال ممکن نہیں۔
ادھر سربراہ رائل کالج آف نرسنگ کا کہنا ہے کہ تنازعہ حل نہ ہونے کی صورت میں اگلے ماہ طویل ہڑتال ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ ہڑتال کرنے والی نرسیں برطانیہ کے پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے اُن بے شمار کارکنوں میں سے بس کچھ ہی ہیں، جو تنخواہ اور کام کے حالات پر احتجاج اور ہرتال کرنے پر مجبور ہیں، کیوں کہ انھیں کئی دہائیوں سے جاری مہنگائی کی وجہ سے اخراجات پورے نہ ہونے کے بحران کا سامنا ہے۔