واشنگٹن: امریکا میں پولیس اہلکاروں کو جائے واردات پر غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے آرام کرنا اور سستی دکھانا مہنگا پڑگیا، افسران سمیت 17 اہلکاروں کو نوکریوں سے برطرف کردیا گیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی شہر شکاگو میں قائم ‘کونگریشنل کمپین آفس’ میں گزشتہ موسم گرما میں لوٹ مار کی بڑی واردات ہوئی تھی بعد ازاں پولیس جائے واردات پر پہنچی لیکن تحقیقات کی بجائے اہلکاروں کو انتہائی لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
رپورٹ کے مطابق پولیس اہلکار جائے وقوع پر سو رہے تھے جبکہ دیگر تفریح اور کافی سے لطف اندوز ہوتے نظر آئے جس کے بعد محکمہ پولیس نے افسران سمیت 17 اہلکاروں کو نوکریوں سے فارغ کردیا۔
شکاگو پولیس یونین نے اہلکاروں کی برطرفیوں کی تصدیق کردی۔ اندرونی معاملات کے نگران ادارے نے اس حوالے سے تحقیقات کیں اور ملوث اہلکاروں کو نوٹس بھی بھیجوا دیے گئے ہیں۔
امریکا : ایک اور سیاہ فام کی ہلاکت پر مظاہرے اور لوٹ مار کا سلسلہ جاری
خیال رہے کہ چوری کی مذکورہ واردات ایسے وقت میں ہوئی تھی کہ جب امریکا میں سیاہ فارم جارج فلائیڈ کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا، بعد ازاں پورے ملک میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے اور مشتعل ہجوم دکانوں، شاپنگ مالز، اور دیگر مراکز کو لوٹ رہے تھے، اسی دوران کونگریشنل کمپین آفس کا بھی صفایا کیا گیا۔
واضح ر ہے کہ گزشتہ سال جون میں جارج فلائیڈ کی پولیس حراست میں موت واقع ہوئی تھی، وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ایک اہلکار سیاہ فام کی گردن پر گھٹنا دبائے بیٹھا ہے، معصول شہری نے کراہتے ہوئے التجا بھی کی کہ مجھے چھوڑ دو میرا دم گھٹ رہا ہے لیکن قاتل باز نہ آیا جس کے باعث اس کی موت ہوگئی تھی۔