لکھنؤ : بھارت میں مون سون سیزن کے بعد ہونے والی بارشیں زحمت بن گئیں، فصلیں تباہ ہونے کے بعد کسان مالی مشکلات کا شکار ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے کئی علاقوں میں بے موسم بارشوں نے فصلوں کو تباہ کرکے کسانوں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔
پہلے تو مون سون کے دوران بارشیں بہت کم ہوئیں اور اب ستمبر اور اکتوبر کے مہینوں میں ہونے والی بے موسم بارشیں فصلوں پر تباہی بن کر ٹوٹ رہی ہیں۔
خریف کی فصل 50 سے 100 فیصد تک تباہ ہوگئی، جس کے بعد کسان معاشی طور پر بدحال ہوگئے، شدید بارشوں کی وجہ سے لاکھوں ہیکٹر زرعی اراضی ڈوب گئی ہے جس سے دھان، مکئی اور آلو کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے 75 اضلاع میں سے تقریباً 67اضلاع ایسے ہیں جہاں بے موسم بارش نے زرعی اراضی پر کھڑی فصلوں کو تباہ و برباد کردیا۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ آج کل ان کے لیے مالی حالات انتہائی قابل رحم اور کورونا کی وبا سے بھی زیادہ بدتر ہیں، کھیتوں میں پانی جمع ہونے سے دھان کی فصل کو 50 فیصد سے 100 فیصد تک کا نقصان ہوا ہے۔
محکمہ موسمیات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اتر پردیش میں یکم جون سے 30 ستمبر تک مون سون کے دوران 30 فیصد سے کم بارش ریکارڈ کی گئی۔
اور اب جبکہ مون سون رخصت ہو چکا ہے تو کئی اضلاع میں موسلادھار بارش ہو رہی ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں 683 فیصد سے زائد بارش ہوئی ہے۔