ہفتہ, فروری 1, 2025
اشتہار

پنڈت اخترؔ کی جوش پر برجستہ چوٹ

اشتہار

حیرت انگیز

اردو ادب کے کئی مشاہیر، معروف شخصیات اور باذوق لوگوں سے منسوب اور ان کے متعلق لطائف بھی ہم نے سنے اور پڑھے ہیں اور یہ زبان کی تفہیم، تعلیم و تدریس میں بہت اہمیت رکھتے ہیں اور اکثر یہ زبان کی درستی اور نزاکتوں کو سمجھنے میں مدد دیتے ہیں۔

پنڈت ہری چند اخترؔ ایک شاعر اور صحافی تھے جن کی شوخ طبیعت نے بہت سے لطائف کو جنم دیا۔ ان کا ایک مشہور لطیفہ ملاحظہ کیجیے:

ایک دن پنڈت صاحب، اپنے دوست اور نام ور شاعر جوش ؔملیح آبادی سے ملنے گئے اور رسماً ان الفاظ میں‌ خیریت دریافت کی، ’’جناب کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘

جوشؔ صاحب نے اپنی عادت کے عین مطابق اُن کی زبان کی گرفت کی۔ کہنے لگے: ’’پنڈت صاحب! آپ غلط اردو بول رہے ہیں۔ مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، میرا تو ایک ہی مزاج ہے۔‘‘

چند روز بعد ان دونوں کی پھر ملاقات ہوئی۔ جوشؔ نے پنڈت صاحب سے کہا،’’ابھی ابھی جنگ ناتھ آزادؔ کے والد تشریف لائے تھے۔‘‘

یہ سنتے ہی پنڈت اخترؔ نے برجستہ چوٹ کی:’’کتنے؟‘‘

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں