واشنگٹن: روس پر امریکا کی جانب سے سخت عالمی پابندیوں کے باوجود بھارت روس کے ساتھ تجارتی روابط جاری رکھے ہوئے ہے، ایسے میں امریکا نے دھمکی دی ہے کہ بھارت نے اگر روس سے روبل اور روپے میں تجارت کی تو نتائج بھگتنا ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق امریکا نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے روس کے ساتھ روپے اور روبل میں تجارت کی یا تیل خریدا تو مغربی بلاک کے زیادہ تر ممالک اس پر سخت پابندیاں عائد کر دیں گے۔
گزشتہ روز سے بھارت سے تجارت کے سلسلے میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف بھارت دورے پر ہیں، دوسری طرف برطانوی وزیر خارجہ بھی کل ہی بھارت پہنچ گئی تھیں، تاہم سرگئی لاوروف کی آمد سے چند گھنٹے قبل تک امریکی نائب مشیر قومی سلامتی برائے بین الاقوامی اقتصادیات دلیپ سنگھ بھی نئی دہلی میں موجود تھے۔
بھارتی اخبار کے مطابق نئی دہلی کے دورے پر آئے امریکی نائب مشیر دلیپ سنگھ نے کہا کہ روس کے خلاف امریکا پابندیاں نافذ کر چکا ہے، اب اس کی خلاف ورزی کر کے جو بھی ملک روس کے مرکزی بینک کے ذریعے مقامی کرنسی کا لین دین کرے گا، اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
روسی اور برطانوی وزرائے خارجہ کا ایک ہی دن بھارت کا دورہ، بھارت کس طرف جائے گا؟
دلیپ سنگھ کا کہنا تھا اتحادی اور شراکت دار ایسا طریقہ کار نہ اپنائیں جو روسی روبل کو سہارا دے اور جو ڈالر پر مبنی مالیاتی نظام کو کمزور کرنے کی کوشش کرے۔
ادھر وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ وزارت خزانہ کی سربراہی میں ایک خصوصی بین الوزارتی گروپ کو روس کے ساتھ درآمدات اور برآمدات کے لیے ادائیگی کے مسائل کو حل کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔
امریکا نے بھارت کو یہ کہتے ہوئے بھی خبردار کیا ہے کہ روس چین کا جونیئر پارٹنر بننے جا رہا ہے، اور چین روس سے جتنا زیادہ فائدہ اٹھاتا ہے، یہ بھارت کے لیے اتنا ہی ناسازگار ہو گا، اور مجھے نہیں لگتا کہ کوئی بھی اس بات پر یقین کرے گا کہ اگر چین نے ایک بار پھر لائن آف ایکچوئل کنٹرول کی خلاف ورزی کی تو روس بھارت کے دفاع کے لیے آئے گا۔