واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان کی رکن الہان عمر نے مقبوضہ کشمیر میں کمیونی کیشن بحال کرنے کا مطالبہ کردیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان کی رکن الہان عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق، مذہبی آزادی اور جمہوری اقدار کا احترام کیا جائے۔
امریکی خاتون رکن کانگریس نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
الہان عمر کا کہنا تھا کہ بھارت عالمی اداروں کو خطے تک رسائی کے مواقع فراہم کرے تاکہ صورت حال کا درست جائزہ لیا جاسکے۔
We should be calling for an immediate restoration of communication; respect for human rights, democratic norms, and religious freedom; and de-escalation in Kashmir.
International organizations should be allowed to fully document what is happening on the ground.
— Ilhan Omar (@IlhanMN) August 26, 2019
واضح رہے کہ الہان عمرکا مذکورہ بیان فرانس میں منعقد جی سیون اجلاس میں امریکی صدر ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی گزشتہ روز ہونے والی ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے۔
نریندر مودی سے ملاقات کے بعد ٹرمپ نے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت باہمی طور پر مسئلہ کشمیر کو حل کرسکتے ہیں، ان دونوں ممالک کی مدد کے لیے موجود ہیں۔
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیش کش کی تھی۔
خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 23 روز سے کرفیو نافذ ہے، انٹرنیٹ، موبائل فون سروس بھی معطل ہے جس کے باعث وادی کا پوری دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔