واشنگٹن: امریکا کی جانب سے پاکستان میں سوشل میڈیا پر پابندیوں کو دھچکا قرار دے دیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز نے کہا ہے کہ پاکستان میں سوشل میڈیا پابندیوں سے ڈیجیٹل اکانومی کی حوصلہ شکنی ہوگی۔
ایلز ویلز کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر پابندی پاکستان کی جانب سے غیرملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی بدقسمتی کی بات ہوگی۔
امریکی نائب معاون وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ انتہائی متحرک سیکٹر میں مقامی جدت کو روکنا اچھا شگون نہیں، سوشل میڈیا اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت کے خواہاں ہیں۔
New restrictions on social media platforms in #Pakistan could be setback to freedom of expression & development of digital econ. Unfortunate if Pakistan discourages foreign investors & stifles domestic innovation in such a dynamic sector. Encourage discussion w/ stakeholders. AGW
— State_SCA (@State_SCA) February 25, 2020
یہ پڑھیں: سوشل میڈیا قانون کا مقصد سیاسی اختلاف کو دبانا نہیں، وزیراعظم
یاد رہے کہ اس سے قبل اے آر وائی نیوز کے شو میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے اسے ریگولائز کرنا بہت ضروری ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’سوشل میڈیا کی مختلف کمپنیاں ہمارے قوانین کی خلاف ورزی اور اس کے خلاف پروپیگنڈا کررہی ہیں، میں بتانا چاہتا ہوں کہ ریگولیٹ کرنے سے فائدہ ہوگا اور جو شخص قانون کی خلاف ورزی کرے گا یا سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرے گا اُسے قانون کی گرفت میں لانا آسان ہوگا‘۔
مزید پڑھیں: حکومت نے سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کردیا، ایس آر او جاری
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا سے متعلق قانون کا مقصد مثبت اظہار رائے یا سیاسی اختلاف کو دبانا نہیں بلکہ قانون لانےکا بنیادی مقصد صرف اور صرف شہریوں کا تحفظ ہے۔