امریکی جج نے حکم دیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وفاقی اخراجات منجمد کرنے پر پابندی ہٹانے کے حکم پر مکمل عمل درآمد کریں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس سے پہلے ڈیموکریٹ ریاستوں کے 23 اٹارنی جنرل ایک درخواست لے کر امریکی ڈسٹرکٹ جج جان میک ڈونل کی عدالت میں آئے تھے اور کہا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عدالت کے حکم پر اب تک عمل درآمد نہیں کیا۔
رپورٹس کے مطابق جج نے حکم دیا کہ جب معاملے کی مزید سماعت نہیں کرتے، وفاقی اخراجات غیر منجمد کیے جائیں۔
دوسری جانب امریکی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ 65 ہزار سے زائد ملازمین نے امریکا کی سرکاری ملازمتیں چھوڑنے کی خواہش ظاہر کا اظہار کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سرکاری ملازمت چھوڑنے کی خواہش ظاہر کرنے والے ملازمین کی تعداد میں روز بروز بڑھ رہی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق فوج اور پوسٹل سروس کے علاوہ امریکا میں 23 لاکھ وفاقی ملازمین ہیں اور مستعفی ہونے کے خواہشمندوں کی تعداد 3 فیصدتک پہنچ گئی ہے۔
حکومتی استعداد سے متعلق محکمے کے سربراہ ایلون مسک نے تخمینہ لگایا تھا کہ 5 سے 10 فیصد سرکاری ملازمین نوکریاں چھوڑ دیں گے۔
یرغمالیوں کی رہائی مؤخر ہونے اسرائیل میں کہرام، احتجاج شروع
ٹرمپ حکومت نے مراعات کے بدلے نوکری چھوڑنا اختیار کیے جانے کی ڈیڈلائن پیر تک بڑھائی تھی تاہم امریکی عدالت کے جج نے ملازمین کو مراعات دے کر برخاست کرنے کا پروگرام روک دیا ہے۔
میساچوسٹس کے جج نے قانونی حیثیت کے تعین تک صدرٹرمپ کے اقدام پر عمل روکا ہے۔