تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

طالبان نے عارضی سیزفائر کی دستاویزات امریکی وفد کے حوالے کردیں

دوحا : افغان طالبان کی ٹیم نے امریکی وفد سے ملاقات میں عارضی جنگ معاہدے کی دستاویزات پیش کردیں، مجوزہ جنگ بندی سات یا دس روز کے لئے ہوسکتی ہے، افغان طالبان نے امریکا کو مختصر جنگ بندی کی پیش کش کی تھی۔

تفصیلات کے مطابق افغان طالبان کے قطردفترکے ترجمان سہیل شاہین نے اپنے بیان میں کہا کہ ملابرادر کی سربراہی میں افغان طالبان کے وفدنےامریکی وفد سے ملاقات کی، ملاقات میں معاہدے پر دستخط سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق طالبان نے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کوعارضی جنگ معاہدے کی دستاویزات بھی پیش کیں، مجوزہ جنگ بندی سات یا دس روز کے لئے ہوسکتی ہے۔

یاد رہے گذشتہ روز افغان طالبان نے امریکا کو مختصر جنگ بندی کی پیش کش کی تھی، جس کا مقصد فریقین کے درمیان مذاکرات کے تحت حتمی معاہدے کی طرف بڑھنا ہے، ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ طالبان جنگ بندی چاہتے ہیں تاکہ فریقین مذاکرات کی میز کے ذریعے کوئی حتمی معاہدہ طے کریں اور افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ ہوسکے۔

مزید پڑھیں : افغانستان میں جنگ بندی کیلئے طالبان نے پہل کردی

ذرائع کا کہنا تھا کہ طالبان کے ایک سینئر رہنما نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ یہ جنگ بندی 7 سے 10 دن تک کی ہوسکتی ہے۔ تاہم طالبان رہنماؤں اور امریکی انتظامیہ نے اب تک اس معاملے کی تصدیق نہیں کی۔

اس سے قبل ایرانی جنرل قاسیم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد امریکا ایران کشیدگی پر طالبان کا اہم بیان سامنے آیا تھا، طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ ایران امریکا کشیدگی سے افغان امن عمل نہ متاثر ہوگا اور نہ ہی کوئی منفی اثر پڑے گا۔

طالبان اور امریکا امن مذاکراتی عمل کے حوالے سے سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ طالبان، امریکی وفد کے درمیان مذاکرات آخری مراحل میں پہنچ گئے ہیں، طالبان اور امریکا نے امن معاہدے کو فائنل کرلیا ہے تاہم دستخط ہونا باقی ہے۔

واضح رہے گزشتہ سال امریکا اورطالبان میں امن معاہدے سے قبل کابل میں دہشتگرد حملے میں امریکی فوجی کی ہلاکت کے بعد امریکی صدرٹرمپ نے مذاکرات ختم کردئیے تھے۔

Comments

- Advertisement -