تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

اسلام آباد میں نوجوان کی ہلاکت، جوڈیشل انکوائری کا حکم، نوٹی فکیشن جاری

اسلام آباد: شہر اقتدار میں اے ٹی ایس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان کے واقعے کی شفاف تحقیقات کے لیے جوڈیشل انکوائری کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے اسامہ ندیم ستی نامی نوجوان کی ہلاکت کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل انکوائری کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس ضمن میں جوڈیشل انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو واقعے سے متعلق تمام شواہد اکھٹے کرے گی اور ذمہ داران کا تعین کرے گی۔چیف کمشنر عامر علی احمد کی جانب سے جوڈیشل انکوائری کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کے علاقے جی 10 میں اے ٹی ایس اہلکاروں کی فائرنگ سے کار سوار جاں بحق ہوا، پولیس نے واقعے کو مقابلے کا رنگ دینے کی کوشش کی مگر بعد میں یہ مقابلہ جعلی نکلا، کیونکہ گاڑی یا مقتول سے کوئی اسلحہ برآمد نہیں ہوا۔

پولیس حکام کے مطابق گزشتہ شب ہیلپ لائن پر کال موصول ہوئی کہ کار میں سوار مسلح افراد شمس کالونی میں ڈکیتی کی کوشش کررہے ہیں۔ گشت پر مامور پولیس نے مشکوک گاڑی کا تعاقب کیا اور کالے شیشے والی گاڑی کو روکنے کا اشارہ دیا ڈرائیور نے گاڑی نہ روکی جس پر اہلکاروں نے فائرنگ کردی۔

مزید پڑھیں: نوجوان کی ہلاکت : گاڑی پر فائرنگ کرنے والے 5 اے ٹی ایس اہلکار گرفتار

ترجمان پولیس کا کہنا تھا کہ اہلکاروں نےجی 10تک گاڑی کا تعاقب کیا اور اُسے متعدد بار رکنے کی ہدایت کی، نہ رکنے پرگاڑی کے ٹائروں پرفائر کئےگئے، بدقسمتی سے 2 فائرگاڑی ڈرائیور کو لگ گئے جس سےاس کی موت ہوگئی۔

پولیس ذرائع کے مطابق گاڑی پرفائرنگ کرنے والے5اےٹی ایس اہلکاروں گرفتار کرکے تھانہ رمنامیں منتقل کردیا گیا ہے جبکہ فائرنگ سےجاں بحق شخص کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے۔

والد کے مطابق بیٹے کو کو 17 گولیاں لگی تھیں۔ اہل خانہ نے بتایا کہ اُن کا بیٹا اوبر گاڑی چلا رہا تھا، پولیس نے بے وجہ فائرنگ کر کے اُن کے جگر گوشے کو قتل کردیا۔

آئی جی اسلام آباد نے واقعہ کی فوری تحقیقات کاحکم دیا، جس کے بعد ڈی آئی جی سربراہی میں ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اہلخانہ کی جانب سےدرخواست کے بعد مقدمے کا اندراج کیا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -