واشنگٹن: کئی مشہور جنگوں میں خدمات انجام دینے والا امریکی بحری بیڑہ اپنے انجام کو پہنچنے والا ہے۔
تفصیلات کے مطابق تاریخی امریکی بحری بیڑہ کٹی ہاک کبھی ہند-بحرالکاہل میں امریکی فوجی طاقت کی سب سے بڑی علامت تھی، اس نے ویتنام سے لے کر خلیج فارس تک جنگ کا تجربہ کیا، اور سوویت آبدوز کے ساتھ ٹکر سے بھی بچ نکلا تھا۔
لیکن اس سابقہ امریکی کٹی ہاک کے شان دار دن ختم ہو چکے ہیں، اور اب یہ ریٹائرڈ سپر کیریئر اپنے آخری 16 ہزار میل کے سفر پر واشنگٹن ریاست سے ٹیکساس تک گامزن ہے، جہاں اسے کاٹ کوٹ کر اسکریپ میں فروخت کر دیا جائے گا۔
آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ گزشتہ برس براؤنز وِل، ٹیکساس کی انٹرنیشنل شپ بریکنگ کمپنی نے یہ بحری بیڑہ امریکی نیول سی سسٹمز کمانڈ سے ایک ڈالر سے بھی کم قیمت میں خریدا تھا۔
آپ کو یہ جان کر مزید حیرت ہوگی کہ اپنی نوعیت کے اس واحد طیارہ بردار بحری جہاز کو میوزیم میں بدلنے کے لیے 50 لاکھ ڈالر کی بولی لگائی گئی تھی لیکن امریکی بحریہ نے اسے مسترد کر دیا تھا، اور پھر بحریہ نے اسے اسکریپ کے لیے صرف 1 سینٹ میں فروخت کر دیا۔
#FAREWELL — The USS Kitty Hawk, which played a role in America’s conflicts from Vietnam to the second Gulf War, is heading to her grave. https://t.co/V2loIQWlia
— ABC12WJRT (@ABC12WJRT) March 15, 2022
اس بحری جہاز سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک تنظیم نے اسے میوزیم میں بدلنے کے لیے اسے حاصل کرنے کی کوشش کی تھی، اور منصوبہ یہ تھا کہ اسے کیلیفورنیا میں لانگ بیچ پر رکھا جائے گا۔
کٹی ہاک نے 70 کی دہائی میں عالمی سمندروں پر امریکی قوت کی علامت کا روپ دھارا، ویت نام اور جنگِ خلیج میں فیصلہ کن کردار ادا کیا، اسے اتنی کم قیمت میں اس لیے خریدا گیا کیوں کہ اس کو اسکریپ میں تبدیل کرنے پر خطیر رقم خرچ ہوگی اور حاصل شدہ منافع کم ہو سکتا ہے، ٹکڑوں میں بٹنے کے بعد اسے ای بے پر فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔
یو ایس ایس کٹی ہاک کی مجموعی لمبائی 1047 فٹ اور چوڑائی 252 فٹ ہے، اپنی اسی وسعت کی بدولت یہ آبنائے پنامہ سے نہیں گزر سکتا اور یہی وجہ ہے کہ اسے دوسری جانب سے گھما کر ٹیکساس پہنچایا جائے گا، جس کی طوالت 16 ہزار میل کے لگ بھگ ہوگی۔
1960 میں بنائے جانے والے اس بیڑے کو نارتھ کیرولینا کے ایک مقام کٹی ہاک کا نام دیا گیا تھا، جہاں رائٹ برادران نے اپنے پہلے ہوائی جہاز کا تجربہ کیا تھا۔ 50 برس تک خدمات انجام دینے کے بعد 2009 میں اسے ریٹائر کر دیا گیا تھا۔