تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

سارو گنگولی کا ویرات کوہلی کے حوالے سے حیرت انگیز انکشاف

نئی دہلی: بھارت کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کے سابق صدر سارو گنگولی نے کہا ہے کہ ویرات کوہلی کا ٹیسٹ کپتانی سے دستبردار ہونے کا اقدام غیر متوقع تھا۔

بھارتی نیوز چینل کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں بی سی سی آئی کے سابق صدر سارو گنگولی نے انکشاف کیا ہے کہ بورڈ کوہلی کے بطور ٹیسٹ کپتان استعفیٰ لینے کے لیے تیار نہیں تھا۔

2021 میں ویرات کوہلی کے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کپتانی کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد اس وقت کے بھارت بورڈ کے صدر سارو گنگولی نے کہا تھا کہ ’ہم نے ویرات سے درخواست کی تھی کہ وہ ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی سے دستبردار نہ ہوں لیکن وہ کپتانی جاری نہیں رکھنا چاہتے تھے‘۔

لیکن اسی کے بعد ویرات کوہلی نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ ان سے کبھی بھی ٹی ٹوئنٹی کے کپتان رہنے کی درخواست نہیں کی گئی جس کے بعد سارو گنگولی نے کہا تھا کہ ویرات کوہلی کے معاملے پر ہم کوئی بیان نہیں دیں گے اور نہ ہی کوئی پریس کانفرنس کریں گے، ہم اس سب سے مناسب طریقے سے نمٹیں گے۔

بھارت کی شکست پر انوشکا شرما تنقید کا نشانہ بن گئیں

تاہم اب انٹرویو بی سی سی آئی کے سابق صدر سارو گنگولی نے کہا کہ بی سی سی آئی ویرات کوہلی کے ٹیسٹ کپتانی چھوڑنے کے لیے تیار نہیں تھا، یہ ہمارے لیے بھی جنوبی افریقہ کے دورے کے بعد غیر متوقع تھا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ کپتانی چھوڑنے کے حوالے سے صرف ویرات کوہلی ہی بتا سکتے ہیں کہ انھوں نے کپتانی کیوں چھوڑی۔ اس بارے میں اب بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ ویرات کوہلی نے کپتانی چھوڑ دیا تھا۔

گنگولی نے کہا کہ وہرات کے اس فیصلے کے بعد سلیکٹرز کو بھارتی کپتان کا تقرر کرنا ہی تھا اور روہت شرما اس وقت بہترین آپشن تھا۔

یاد رہے کہ گنگولی کے تازہ ترین ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب سوشل میڈیا پر کچھ مداح ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں بھارت کی حالیہ شکست کے تناظر میں کوہلی کو ٹیسٹ کپتان کے طور پر بحال کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

دلبرداشتہ کوہلی ٹیسٹ کپتانی سے بھی مستعفی

واضح رہے کہ 2021 میں ویرات کوہلی نے ورلڈ کپ سے پہلے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ سے ٹیم اندیا کے کپتان کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا بعد میں جنوبی افریقہ کے دورے سے قبل بھارت بورڈ نے انہیں  ون ڈے ٹیم کے کپتان سے ہٹا دیا تھا ساتھ ہی بورڈ نے ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے کے لیے ایک ہی کپتان کو ترجیح دی تھی اور وہ تھے روہت شرما۔

ویرات کوہلی کی قیادت کے سفر میں سب سے زیادہ سنسنی خیز موڑ جنوری 2022 میں آیا، جب ساؤتھ افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز ہارنے کے چند ہی گھنٹے بعد کوہلی نے کپتانی چھوڑ دی۔

بھارت کے سابق کپتان ویرات کوہلی اپنے 7 سالہ کپتانی کے دور میں ریڈ بال کرکٹ میں ٹیم انڈیا کے سب سے کامیاب کپتان بن کر ابھرے۔

ویرات کوہلی اور بھارتی بورڈ کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آگئے

 68 ٹیسٹ میچ میں ٹیم کی قیادت کرنے کے بعد کوہلی نے 40 میچوں میں فتح حاصل کی۔ ان کی جیت کا تناسب غیر معمولی 58.82 تھا۔

ایم ایس دھونی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے کوہلی 2019 میں سب سے کامیاب بھارتی ٹیسٹ کپتان بن گئے تھے۔

 جب کوہلی نے ریڈ بال کرکٹ میں اپنی قائدانہ ذمہ داریوں سے دستبردار ہوئے تو وہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں تیسرے سب سے کامیاب کپتان تھے۔

Comments

- Advertisement -