اشتہار

ایچ تھری این ٹو وائرس کیسے تباہی پھیلارہا ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

بھارت میں ان دنوں جگر کے کینسر، لال بخار سمیت ایڈینو وائرس کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے جس پر طبی حکام نے عوام کو خبردار کردیا ہے۔

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ ( آئی سی ایم آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس وقت ملک میں انفلوئنزا اے کی ذیلی قسم ایچ تھری این ٹو تیزی سے انفیکشن پھیلارہا ہے اور لوگوں کو بیمار کرنے کی بڑی وجہ بن گیا ہے۔

آئی سی ایم آر کے مطابق اسپتالوں میں زیر علاج نصف فیصد مریض اس وائرس سے متاثرہ پائے گئے ہیں، اس وائرس سے متاثرہ افراد میں سے 92 فیصد کو بخار، 86 فیصد کو کھانسی، 27 فیصد کو سانس لینے میں تکلیف جبکہ 16 فیصد کو سینے میں جکڑن کی شکایات ہیں۔

- Advertisement -

اس کے علاوہ 16 فیصد میں نمونیا کی علامات جبکہ 6 فیصد مریضوں میں دمے کا دورہ پڑا۔

ایچ تھری این ٹو کی علامات

حکام نے بتایا کہ اس وائرس سے متاثرہ شخص کو کھانسی ، متلی، الٹی، گلے میں خراش، بخار، جسم میں درد دیکھا گیا بخار تین دن تک جاری رہتا ہے جبکہ کھانسی تین ہفتوں تک جاری رہ سکتی ہے۔

علاج معالجہ

بھارت کے طبی حکام کا کہنا ہے کہ اس وائرس میں مبتلا افراد 15 سال سے 50 سال تک دیکھے گئے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس وائرس میں مبتلا افراد کو اینٹی بائیوٹکس استعمال کرنے کی قطعی ضرورت نہیں، صرف اس کا بنیادی علاج کریں، اینٹی بائیوٹکس کے استعمال سے یہ مزاحمت کرنے لگتا ہے۔

طبی حکام کا کہنا ہے کہ اس وائرس سے بوڑھے بچے اور حاملہ خواتین کو زیادہ خطرہ ہے، اسی لئے انہیں گھر سے باہر نکلتے وقت خصوصی احتیاط کرنا ہوگی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں