سان فرانسسکو: معروف سماجی ایپ "واٹس ایپ” عوامی تنقید کے بعد گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوگئی ہے، اور فیس بک سے ڈیٹا شیئرنگ اقدام تین ماہ کیلئے مؤخر کردیا گیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق واٹس ایپ نے اپنی متنازعہ پرائیویسی پالیسی کے متعلق ایک اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ڈیٹاشیئرنگ پالیسی میں تبدیلی تین ماہ کے لیے مؤخر کردی گئی ہے۔
Thank you to everyone who’s reached out. We're still working to counter any confusion by communicating directly with @WhatsApp users. No one will have their account suspended or deleted on Feb 8 and we’ll be moving back our business plans until after May – https://t.co/H3DeSS0QfO
— WhatsApp (@WhatsApp) January 15, 2021
واٹس ایپ نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ہم سے رابطہ کرنے والے ہر فرد کا شکریہ۔ ہم واٹس ایپ صارفین سے براہِ راست رابطہ کرکے ’غلط فہمی‘ کا ازالہ کریں گے۔ آٹھ فروری کو کسی کے بھی اکاؤنٹ ختم یا معطل نہیں کئے جائیں گے، مئی میں ہم اپنے کاروباری منصوبے کو دوبارہ پیش کریں گے۔
ایک اور ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ہم چاہتے ہیں کہ صارفین کو ہماری شرائط جاننے اور جائزہ لینے کا مناسب وقت مل جائے، ہم یقین دلاتے ہیں کہ ہم کوئی اکاؤنٹ ڈیلیٹ نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ واٹس ایپ کو حالیہ دنوں صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا جس کی کوئی اور وجہ نہیں بلکہ پرائیویسی پالیسی کی تبدیلی تھی کیونکہ انتظامیہ نے واضح کیا کہ جو صارف اس پالیسی سے اتفاق نہیں کرے گا وہ آٹھ فروری کے بعد اکاؤنٹ سے محروم ہوجائے گا یعنی اُس کا نمبر بلاک کردیا جائے گا۔