12.2 C
Dublin
ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

انور مقصود نے ففٹی ففٹی شو کیوں چھوڑا؟ اندر کی بات بتا دی

اشتہار

حیرت انگیز

ففٹی ففٹی پی ٹی وی کے مقبول شوز میں شمار ہوتا ہے جس نے پاکستان کو کئی فنکار دیے انور مقصود نے اس شو کو کیوں چھوڑا برسوں بعد اس راز سے پردہ اٹھا دیا۔

ففٹی ففٹی پاکستان ٹیلیویژن کے مقبول ترین مزاحیہ پروگرامز میں شمار کیا جاتا ہے جو 70 اور 80 کی دہائی میں ملک کا مقبول ترین مزاحیہ پروگرام تھا۔ اس کے ابتدائی شوز طنز ومزاح کو نیا انداز دینے والے انور مقصود نے لکھے تھے لیکن پھر اچانک اس کو چھوڑ دیا۔ انہوں نے ففٹی ففٹی پروگرام کیوں چھوڑا اس کے راز سے برسوں بعد پردہ اٹھا دیا۔

انور مقصود نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے اپنے فنی سفر کے جہاں دیگر احوال بیان کیے وہیں ففٹی ففٹی کے حوالے سے بھی انکشاف کیا۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایا کہ جب شعیب منصور نے ففٹی ففٹی کراچی ٹی وی سینٹر سے شروع کیا تو اس کا اسکرپٹ لکھنے کے لیے مجھ سے رابطہ کیا تھا میں نے ابتدائی 16 اقساط اس کی لکھیں۔ یہ پروگرام اپنی ابتدا ہی سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گیا۔

اتنے مقبول شو کو یوں اچانک چھوڑنے کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس شو سے پاکستان کو زیبا شہناز مرحوم اسماعیل تارا، ماجد جہانگیر جیسے کئی فنکار ملے۔ جب یہ مقبول ہوا تو اس وقت کے صدر ضیا الحق نے تمام ٹیم بشمول شعیب منصور کے اسلام آباد بلایا لیکن مجھے نہیں بلایا۔

اس وقت کے وزیر اطلاعات مجیب الرحمان شامی سے جب میں نے استفسار کیا کہ ففٹی ففٹی کی پوری ٹیم کو بلایا مجھے نہیں بلایا اس کی وجہ کیا ہے جس پر مجیب الرحمان نے کہا کہ یہ تو مزاحیہ پروگرام ہے جو فنکاروں کی وجہ سے مقبول ہوا ہے اس میں لکھنے والے کا کیا کارنامہ۔

 

انور مقصود نے کہا کہ مجیب الرحمان شامی سے یہ جواز سننے کے بعد میں نے ان سے کہا کہ ارے سر مجھے پتہ نہیں تھا آپ نے تو مجھے نئی بات بتائی، اب میں اگلے ہفتے سے چھوڑ رہا ہوں، یہ میرے بغیر بھی پروگرام کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد میں نے اپنا پروگرام شوشا شروع کیا جس میں تمام سنجیدہ فنکاروں جیسا کہ طلعت حسین، شفیع محمد شاہ، شکیل، سبحانی بایونس، جاوید شیخ، محمود علی، قاضی واجد سے ایکٹنگ کرائی۔

انور مقصود نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ان کے ففٹی ففٹی چھوڑنے کے بعد ہر اداکار خود اپنا اسکرپٹ لکھتے تھے کیونکہ انہیں لکھنا آگیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں