تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

تصویر سوشل میڈیا پر کیوں شیئر کی؟ بھارت میں ایک اور مسلم نوجوان قتل

نئی دہلی : بھارتی انتہاپسندوں نے ایک مسلم نوجوان کی جان لے لی، تنازعہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر تصویر اپلوڈ کرنے سے شروع ہوا اور نوجوان کی موت پر تمام ہوا۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی دارالحکومت دہلی کے جنوب مغربی علاقے اتم نگر میں ایک نوجوان کی لاش ملی جسے تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول پر برف توڑنے والے کسی تیزدھار ہتھیار سے حملہ کیا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس کو اطلاع ملی کہ سڑک پر ایک شخص بےہوشی کی حالت میں پڑا ہوا، پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ کر نوجوان کو اسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔؎

پولیس نے مقتول شوکت علی کی بہن کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ تعزیرات ہند کی دفعہ 302 اور 34 کے تحت مقدمہ درج کرلیا، مقتول کی بہن نے مقدمے میں چھ مشتبہ افراد کے خلاف الزامات لگائے ہیں جن میں سے کچھ نابالغ لڑکے بھی شامل ہیں۔

پولیس نے مقدمہ درج ہونے پر تین نابالغ نوجوانوں کو گرفتار کرکے تفتیش کی پتہ چلا کہ مقتول شوکت علی نے انسٹاگرام پر کچھ تصاویر اپلوڈ کی تھی جس کے باعث مفرور ملزم کا شوکت علی سے تنازعہ ہوا۔

گرفتار ملزمان نے بتایا کہ تنازعہ اتنا بڑھا کہ نوبت ہاتھاپائی تک جاپہنچی اور ہم بھی فرار ملزم کے ساتھ شامل ہوگئے، ہاتھا پائی کے دوران ہی فرار شخص نے شوکت علی پر تیز دھار آلے سے وار کیے جس کے باعث وہ شدید زخمی ہوکر زمین پر گر پڑا۔

ایڈیشنل ڈی سی پی وکرم سنگھ کا کہنا ہے کہ ہماری کئی ٹیمیں اس کیس میں ملوث دیگر ملزمان کو پکڑنے کے لیے چھاپے مار رہی ہیں۔

Comments

- Advertisement -