بھارت میں خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں ہر گزرتے دن کے مزید اضافہ ہورہا ہے، مدھیہ پردیش میں خاتون کو نوکری کا جھانسہ دیکر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ کے آبائی ضلع میں کام کی تلاش میں آئی ایک قبائلی خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا ۔
رپورٹ کے مطابق دو ملزمان نے کام دلوانے کے بہانے خاتون کو اجین سے تقریباً 20 کلومیٹر دور تاجپور لے جا کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ حلقہ میں ایک خاتون کے نیم برہنہ حالت میں گھومنے کی اطلاع موصول ہوئی تھی، معلوم ہوا کہ خاتون کے ساتھ کسی نے زیادتی کی ہے۔
تحقیقات کی گئی تو یہ خبر درست ثابت ہوئی اور پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے۔
تھانہ انچارج کے مطابق دو عاشق و معشوق گھر سے بھاگ گئے تھے، پہلے انھوں نے شادی کی، اور پھر اندور سے اجین پہنچ گئے۔ یہاں پر دونوں کام کی تلاش میں اندرا نگر میں گھوم رہے تھے۔
نوکری کیا گئی، بیوی نے بھی ساتھ چھوڑ دیا۔۔ شوہر کا انتہائی اقدام
اسی دوران ایک روی نام کے لڑکے نے دونوں کو کام دینے کا جھانسہ دے کر اپنی موٹر سائیکل پر بٹھایا اور تاجپور لے گیا۔ جوڑا یہ سمجھا کہ اب ہم ہنسی خوشی زندگی بسر کریں گے، مگر روی نے ان کے ساتھ فریب کیا۔