تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

خاتون کی آئسکریم چکھ کر واپس رکھنے کی ویڈیو وائرل

واشنگٹن : امریکی خاتون کی فیملی سائز آئس کریم پر چاٹ کر واپس فریج میں رکھنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی، آئسکریم جھوٹی کرنے کے جرم میں خاتون کو کم از کم 20 سال قید ہوسکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کچھ روز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک خاتون کو فیملی سائز بلو بیل آئس کریم کا پیکٹ کھول کر چکھ لگانے اور واپس فریج میں رکھتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خاتون کو سپر مارکیٹ کی آئسکریم کو چاٹنے اور پھر واپس فریج میں رکھنے کے جرم میں 20 سال کی قید ہوسکتی ہے۔

وہ اپنی دوست پر ہنسی جس نے اسے وال مارٹ اسٹور میں گروسری خریدنے والوں کے ساتھ پرینک( مذاق)کرنے کو کہا تھا۔

ٹیکساس پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ خاتون پر صارفین کی مصنوعات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کا مقدمہ درج ہوگا جس کےباعث انہیں 20 برس جیل اور 10 ہزار ڈالر جرمانے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تحقیقات کار مذکورہ معاملے پر فورڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن سے گفتگو کررہے ہیں، پولیس کا جاری بیان میں کہنا ہے کہ ’خاتون کے خلاف صارفین کی مصنوعات کے ساتھ چھیڑچھاڑ کرنے کے جرم میں سیکنڈ ڈگری مقدمے کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے قبل ہمارے جاسوس خاتون کی شناخت کی تصدیق کرنے پر کام کررہے ہیں‘۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ واقعے کی فوٹیج ایک ٹویٹر صارف نے اپنے اکاؤنٹ سے ان الفاظ ’یہ کیا نفسیاتی رویہ ہے ‘ کے ساتھ شیئر کی تھی۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ ’مجھے سخت ناپسند ہے، اس پر مجرمانہ کارروائی کا مقدمہ درج ہونا چاہیے‘ ایک اور صارف نے جواب دیا کہ ’اسے لازمی گرفتار کرنا چاہیے‘۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’یہی وجہ ہے کہ میں آئسکریم خریدنے سے پہلے اچھی طرح دیکھ لیتی ہوں کہ اچھی طرح پلاسکٹ سے پیک ہے یا نہیں‘۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ ویڈیو 1 کروڑ صارفین نے دیکھی اور آئسکریم بنانے والی کمپنی بلو بیل کریمر نے کمنٹ کیا کہ ’ہم مذکورہ خاتون کو پکڑنے کی کوشش کریں‘،کمپنی کا کہنا تھا کہ’ اس طرح کا ہرگز قابل قبول نہیں ہے‘۔

Comments

- Advertisement -