تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ایک کمپنی نے وبا کے دوران گھر سے کام پر اکتاہٹ کا حل بھی نکال لیا

سنگاپور: نئے کرونا وائرس سے پھیلنے والی نہایت ہلاکت خیز وبا نے جہاں زندگی کے دیگر شعبوں کو حد درجے متاثر کیا، وہاں ورکنگ ماحول بھی اس سے متاثر ہوا، اور پہلی بار دنیا بھر میں وسیع سطح پر ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دی گئی۔

جہاں لوگوں نے اس پر خوشی کا اظہار کیا، کہ وہ گھر بیٹھ کر مزے سے کام کر پا رہے ہیں، وہاں جلد ہی لوگوں کو اس سے اُکتاہٹ بھی ہونے لگی، کیوں کہ گھر سے کام کرنے کے اپنے مسائل ہوتے ہیں۔

لیکن انسان سے وابستہ مسائل کا حل نکالنے کے لیے سرمایہ دار ہر وقت مستعد رہتے ہیں، اس مسئلے کا حل بھی انھوں نے نکال لیا ہے، اور سنگاپور کی ایک کمپنی نے ایسے ورکنگ بوتھ بنا دیے ہیں، جہاں ملازمین آرام سے بیٹھ کر گھر کے ماحول سے دور اطمینان سے آفس کا کام کر سکتے ہیں۔

سنگاپور کی کمپنی سوئچ نے کرونا وبا کے سبب گھر میں کام کرنے سے اُکتاہٹ محسوس ہونے کی شکایت پر یہ نیا حل نکالا ہے، ان ورکنگ بوتھس میں اب وہ فی منٹ ادائیگی کے حساب سے بیٹھ کر دفتر کا کام کر سکتے ہیں۔

سنگاپور کی کمپنی نے ابتدائی طور پر 60 کے آس پاس ورکنگ بوتھس بنائے ہیں، یہ ورکنگ بوتھس مختلف شاپنگ سینٹرز، کافی شاپس اور عوامی مقامات پر رکھے گئے ہیں، جن میں ایک گھنٹہ کام کرنے کی قیمت 4 سنگاپورین ڈالر سے کم ہے۔

ایک بوتھ میں ایک شخص بیٹھ کر کام کر سکتا ہے اور سماجی فاصلے کے ساتھ اردگرد کے ماحول سے لطف بھی اٹھا سکتا ہے، بوتھ میں وائی فائی، ایک میز، کرسی، پنکھا اور بجلی کا انتظام ہے۔

ورکنگ بوتھ میں سینیٹائزر کا بھی التزام کیا گیا ہے، جب کہ بوتھ میں بیٹھنے والے کے لیے ماسک پہننا بھی لازمی ہے۔سوئچ نامی اس کمپنی نے ایسے بوتھ بھی بنائے ہیں جو تھوڑے سے بڑے ہیں اور جہاں دو افراد بیٹھ کر آفس میٹنگ کر سکتے ہیں۔

سنگاپورین کمپنی کی جانب سے یہ حل سامنے آنے کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ مستقبل میں آفس ورک کے حوالے سے ایسے آپشنز کو بھی مد نظر رکھا جا سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -