ہفتہ, مئی 25, 2024
اشتہار

کیا جنوبی افریقہ پاکستان کیخلاف ’چوک‘ کر جائے گا؟

اشتہار

حیرت انگیز

ورلڈ کپ میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں جمعے کو چنئی میں مدمقابل ہوں گی کیا چوکر کے نام سے مشہور پروٹیز اس اہم میچ میں چوک کر جائیں گے؟

بھارت میں جاری آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ میں پاکستان لگاتار تین میچز ہار کر میگا ایونٹ میں اگلے مرحلے تک رسائی کو انتہائی مشکل بنا چکا ہے جس کے لیے گرین شرٹس کو گروپ میں بقیہ اپنے چاروں میچز نہ صرف بڑے مارجن سے جیتنے ہوں گے بلکہ دیگر ٹیموں کے نتائج بھی اس کے اگلے مرحلے تک رسائی پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔

چنئی کے چدم برم اسٹیڈیم جہاں دو روز قبل کمزور ٹیم افغانستان نے پاکستان کو اپ سیٹ شکست سے دوچار کیا ہے اسی گراؤنڈ پر گرین شرٹس میگا ایونٹ کی مضبوط ترین ٹیموں میں سے ایک جنوبی افریقہ کے مدمقابل ہوگی۔

- Advertisement -

اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر جنوبی افریقہ 8 پوائنٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر براجمان ہے جب کہ پاکستان 4 پوائنٹ کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔ تاہم پروٹیز کے ساتھ ایک مسئلہ ان کا ہم میچز میں اعصاب گنوا کر میچ ہارنا ہے اور یہ روایت 1992 کے ورلڈ کپ سے چلی آ رہی ہے۔ پاکستان کے ساتھ میچ میں بھی کیا تاریخ دہرائی جائے گی۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اسپورٹس روم میں گفتگو کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے کہا کہ جنوبی افریقہ چوکر ٹیم ہے اور اس میگا ایونٹ میں بھی اس کے چوک کرنے کا خطرہ لگ رہا ہے اب یہ ناک آؤٹ مرحلے میں کرتی ہے یا کسی اور میچ میں تاہم مجھے لگتا ہے کہ یہ ہمارے (پاکستان) کے خلاف میچ میں چوک کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ کی ٹیم پرفارمنس لاجواب ہے یہ واحد ٹیم ہے جو چار پیسر کے ساتھ جا رہی ہے اور اپنی پوری طاقت سے کھیل رہے ہیں۔ جس طرح 1999 میں جنوبی افریقہ بہترین کھیل رہی تھی اور آل راؤنڈر کلوزنر نے بہترین کھیل پیش کیا اسی طرح رواں میگا ایونٹ میں بھی پروٹیز کی کارکردگی بہت ہی اچھی ہے اور کلاسن کلوزنر کا دوسرا روپ لگ رہی ہیں، تاہم ایک ہی خامی ہے وہ چوک کرنے کی ہے۔ اب دیکھتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت میں یہ اپنی جیت کا مومنٹیم برقرار رکھتے ہیں یا نہیں؟

سابق کپتان اظہر علی نے کہا کہ جنوبی افریقہ اس وقت بیلنسڈ ٹیم ہے اس کی صرف ایک ہی کمزوری دکھائی دے رہی ہے اور وہ ہے ہدف کا تعاقب کرنے کی اس نے اپنے جتنے میچز بڑے مارجن سے جیتے وہ پہلے بیٹنگ کرکے جیتے اور نیدر لینڈ سے دوسری بیٹنگ کرکے ہار گئی اور 225 رنز نہ بنا پائی۔

کامران اکمل نے کہا کہ جنوبی افریقہ اپنی کارکردگی کی بدولت فائنل فور میں ضرور ہوں گے اور وہاں سے جو بھی اچھی ٹیم ہوگی وہی آگے فائنل میں جائے گی۔

باسط علی نے مزید کہا کہ ناک آؤٹ مرحلے سے قبل جنوبی افریقہ کو اپنی ہدف کے تعاقب کی صلاحیتوں کو آزمانے کے لیے بڑی ٹیم کے خلاف ہدف کے پیچھے جانے کا تجربہ ضروری کرنا ہوگا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں