اشتہار

عالمی یوم تھیلیسیمیا، خون کا عطیہ کریں اور ننھی زندگیاں بچائیں

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان سمیت دنیا میں بھر میں آج عالمی یوم تھیلیسیمیا منایا گیا، یہ دن منانے کا مقصد اس بیماری سے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے۔

تھیلیسیمیا خون کی ایک سنگین جینیاتی بیماری ہے جو والدین کی جینیاتی خرابی کے باعث اولاد میں منتقل ہوتی ہے، تھیلیسیمیا کا شکار مریضوں کے جسم میں پیدائشی طور پر خون نہیں بنتا، اس مرض کی بڑی وجہ خاندان میں شادیاں ہیں۔

اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ پاکستان میں سو میں سے 5 بچے اس موذی مرض کا شکار ہوتے ہیں، ایک محتاط اندازے کے مطابق ملک بھر میں ایک لاکھ سے زائد بچے اس موذی بیماری سے جنگ لڑ رہے ہیں۔

- Advertisement -

سال دو ہزار بیس تک کے دستیاب اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں تھیلیسیمیا کے شکار افراد کی تعداد تقریباً 27 کروڑ تھی جب کہ اس وقت تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کی تعداد بھارت میں سب سے زیادہ ایک لاکھ ہے جہاں ہر سال دس ہزار بچوں کا اضافہ ہورہا ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مرض سے بچنے کے لئے شادی سے پہلے تھیلیسیمیا کے ٹیسٹ لازمی کروائے جائیں تاکہ اس دنیا میں آنے والا ہر بچہ اس موذی مرض سے محفوظ رہ سکے۔

تھیلیسیمیا کی اقسام

جینیاتی اعتبار سے تھیلیسیمیا کی دو بڑی قسمیں ہیں جنہیں الفا تھیلیسیمیا اور بیٹا تھیلیسیمیا کہتے ہیں، مرض کی شدت کے اعتبار سے تھیلیسیمیا کی تین اقسام ہیں، تھیلیسیمیا کی شدید ترین قسم میجر اور سب سے کم شدت والی قسم تھیلیسیمیا مائنر کہلاتی ہے جبکہ درمیانی شدت والی قسم تھیلیسیمیا انٹرمیڈیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے زیر اہتمام ہر سال مئی کے آغاز میں تھیلیسیمیا سے آگاہی کا دن منایا جاتا ہے، لٰہذا ہم سب پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ لوگوں میں اس بیماری سے متعلق شعور اجاگر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں