اشتہار

بابا رام دیو کو اب ٹیکس ادا کرنا پڑے گا

اشتہار

حیرت انگیز

بھارت کے مشہور یوگا گرو بابا رام دیو کو سپریم کورٹ نے ایک اور جھٹکا دے دیا ہے، اب انھیں سروس ٹیکس بھی ادا کرنا ہوگا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلوپیتھی کے خلاف گمراہ کن اشتہارات کے معاملے کے بعد سپریم کورٹ نے رام دیو کے خلاف یوگا کیمپوں کو سروس ٹیکس کے زمرے میں لانے والے ٹربیونل فیصلے کی توثیق کر دی ہے۔

اپیلٹ ٹربیونل نے فیصلے میں کہا تھا کہ پتنجلی یوگ پیٹھ ٹرسٹ کی جانب سے رہائشی اور غیر رہائشی دونوں جگہوں پر یوگا کیمپوں کے انعقاد کے لیے انٹری فیس وصول کی جاتی ہے، اس لیے وہ سروس ٹیکس ادا کرے گا۔

- Advertisement -

یوگا گرو بابا رام دیو کی قیادت میں ٹرسٹ کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے عدالتی بنچ نے کہا ’’ٹربیونل نے بجا طور پر کہا ہے کہ کیمپوں میں فیس کے عوض یوگا کرانا ایک سروس ہے، اس لیے اپیل خارج کی جاتی ہے۔‘‘

واضح رہے کہ پتنجلی یوگ پیٹھ ٹرسٹ رام دیو کے یوگ کیمپ میں شریک ہونے والوں سے داخلہ فیس لیتا ہے، ٹریبونل نے کہا کہ ٹرسٹ یوگا تربیت کے شرکا سے چندے کی صورت میں رقم وصول کرتا ہے، لیکن درحقیقت یہ سروس فراہم کرنے کے لیے انٹری فیس ہے۔

یاد رہے کہ میرٹھ رینج کے کسٹمز اور سینٹرل ایکسائز کے کمشنر نے پتنجلی یوگ پیٹھ ٹرسٹ کو اکتوبر 2006 اور مارچ 2011 کے درمیان منعقد کیے گئے ایسے کیمپوں کے لیے جرمانے اور سود سمیت تقریباً 4.5 کروڑ روپے ادا کرنے کو کہا تھا، تاہم ٹرسٹ نے دلیل دی تھی کہ وہ ایسی خدمات فراہم کر رہا ہے جو بیماریوں کے علاج کے لیے ہیں اور یہ ’ہیلتھ اینڈ فٹنس سروسز‘ کے زمرے میں نہیں آتا، مگر ٹربیونل نے کہا کہ مخصوص بیماریوں کے علاج کے دعوے کا کوئی بھی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا۔

ٹربیونل کے مطابق کیمپوں میں یوگا اور مراقبہ کسی ایک شخص کو نہیں بلکہ پورے گروپ کو ایک ساتھ سکھایا جاتا ہے، اور کسی فرد کی مخصوص بیماری/شکایت کی تشخیص یا علاج کے لیے اسے کوئی نسخہ نہیں لکھا جاتا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں