کم عمر لڑکیوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے بہلا پھسلا کر عصمت دری کا نشانہ بنانے والے نوجوان کو عدالت نے طویل عرصے کے لیے جیل بھیج دیا۔
21 سالہ نوجوان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم اسنیپ چیٹ کے ذریعے دو نابالغ لڑکیوں سے دوستی کی تھی۔ بعدازاں اس لڑکے نے نہ صرف لڑکیوں سے زبردستی پیسے لیے بلکہ ان میں سے ایک لڑکی کے ساتھ جنسی تعلق بھی قائم کیا۔
کم عمر لڑکی کو جنسی فعل پر مجبور کرنے اور دیگر جرائم کی بنا پر نوجوان کو تقریباً 20 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
وینٹورا کاؤنٹی کے ڈسٹرکٹ اٹارنی نے بتایا کہ کونر کارنز نامی مجرم کو 19 مارچ کو 19 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اسے 14 سال سے زائد عمر کی لڑکی کی جبری عصمت دری اور دیگر گھناؤنے جرم میں سزا سنائی گئی۔
کارنز نامی لڑکے نے فروری میں ان الزامات کا اعتراف کیا تھا۔ ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر کے مطابق، نوجوان نے جولائی 2021 میں اسنیپ چیٹ کے ذریعے ایک 16 سالہ لڑکی سے رابطہ کیا اور ان میں بات چیت کا آغاز ہوا۔
مجرم کو اس وقت معلوم تھا کہ لڑکی نابالغ ہے۔ کرنز نے مبینہ طور پر اسے اپنی جنسی اشتعال انگیز تصاویر بھیجنے پر بھی مجبور کیا اور ان تصاویر کو اپنے فون میں محفوظ کرلیا۔
کرنز نے پہلے لڑکیوں سے رابطہ کرنے کے لیے جعلی اکاؤنٹ کا استعمال کیا، بعدازاں اس نے متاثرہ لڑکیوں کی اشتعال انگیز تصاویر آن لائن پوسٹ کرنے کی دھمکی بھی دی۔
ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر کے مطابق، کرنز کی بلیک میلنگ اور تقاضوں سے مجبور ہو کر ایک لڑکی نے بالآخر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطہ کیا جس کے بعد وہ پکڑا گیا اور اسے سزا سنائی گئی۔