تازہ ترین

چیف جسٹس نے فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس سماعت کے لیے مقررکردیا

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان قاضٰی فائز عیسیٰ...

’امریکا پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منزل ہے‘

نیویارک: نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے...

الیکشن کمیشن نے افسران کو عام انتخابات کی تیاریوں کا حکم دے دیا

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جنوری 2024...

خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 8 دہشت گرد مارے گئے

راولپنڈی: خیبرپختونخوا کے دو اضلاع میں سیکیورٹی فورسز کے...

آپ کا شوق آپ کو کبھی بوڑھا ہونے نہیں دے گا

شوق/ مشغلہ انسان میں علمی اور شعوری کو تو برقرار رکھتا ہی ہے، ساتھ میں یہ آپ کو تندرست اور صحتمند رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

امریکن جرنل آف پبلک ہیلتھ میں شائع ہونے والا جائزہ ‘ دی کنیکشن بیٹوین آرٹ، ہیلنگ اینڈ پبلک ہیلتھ (آرٹ، ہیلنگ اور پبلک ہیلتھ کے درمیان رابطہ) اے ریویو آف کرنٹ لیٹریچر’ میں محققین نے تخلیقی کام کرنے سے ہونے والے صحت کے فوائد کا جائزہ لیا ہے۔

اس مطالعہ سے معلوم ہوا کہ آرٹ کا ذہنی اور جسمانی صحت کے درمیان مضبوط رابطہ ہے، خاص طور پر محققین نے پایا کہ تخلیقی صلاحیتیں دماغ اور جسم کو اس طرح متاثر کرتی ہیں کہ یہ آپ کے مزاج کو پرسکون بناتا ہے اور اضطراب سے نجات دلاتا ہے، ساتھ ساتھ یہ آپ کے علمی صلاحیتوں کو بڑھاتا ہے، دائمی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے اور مدافعتی نظام کو بہتر بناتا ہے۔

شوق، افسردگی یا صدمے میں مبتلا لوگوں کے لیے جادوئی دوا کی طرح کام کرتا ہے۔ مثال کے طور پر موسیقی دماغ کو پرسکون کرتی ہے اور جذباتی توازن پیدا کرتی ہے۔ یہ لوگوں کو صدمے سے ابھرنے میں مدد کرتی ہے۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ تخلیقی شوق رکھنے والے لوگوں میں الزائمر اور پارکنسن جیسی بیماریوں کے ہونے کے امکان کم ہوتے ہیں، درمیانی عمر کے لوگ یا معمر شخص، جن کو دستکاری، سلائی، مصوری کا شوق ہوتا ہے ان میں علمی صلاحیتوں کے کھونے کے خدشات کم ہوتے ہیں۔

تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ جو بالغ تخلیق کار ہوتے ہیں، ان میں علمی صلاحیت اور حافظہ مضبوط ہوتا ہے، جو مستقبل میں اعصابی نظام سے متعلق بیماریوں سے بچنے میں موثر ثابت ہوتا ہے، اس کے علاوہ جن لوگوں میں موسیقی کا شوق ہوتا ہے ان کی قوت مدافعت اچھی ہوتی ہے۔

مزید حقائق

کسی بھی قسم کا شوق ہونا انسان کو مثبت سمت کی طرف کام کرنے میں مدد گار ہوتا ہے اور غیر ضروری چیزوں پر وقت ضائع کرنے سے روکتا ہے۔

اس سے آپ خود کو زندہ دل اور تشفی بخش محسوس کرتے ہیں اور اس وجہ سے آپ دوسرے کاموں کو بہتر طریقے سے کرپاتے ہیں۔

اگر آپ اپنے شوق کو ہی کمائی کا ذریعہ بنالیں تو آپ کے کامیاب ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں اور ساتھ ہی ایک شخص اپنے کیرئیر میں زیادہ مطمئن ہوتا ہے، ڈپریشن سے کافی حد تک بچاجاسکتا ہے اور کام کے بوجھ کو بہتر طریقے سے نمنٹے میں مدد کرتا ہے۔

یہ ذانی اور ذہنی نشوونما دونوں میں مدد کرتا ہے۔

یہ صحیح راہ دکھاتا ہے اور آپ کو بھٹکنے سے بچاتا ہے۔

بعض اوقات ایک شوق اضافی آمدنی کا ذریعہ بھی بن سکتا ہے۔

پڑھنے یا لکھنے کا شوق انسان کے علم میں اضافہ کرتا ہے۔

باغبانی جیسے شوق ہمارے ارد گرد کے ماحول کو صاف کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

ورزش، سائیکلنگ اور تیراکی جیسے شوق ہماری صحت کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -